دینی مدرسے کی10 طلبا کی ہلاکت کا کیس ٬گواہ پیش نہ کرنے پر عدالت نے تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

5مفرور ملزمان اشتہاری قرار ٬عدالت نے ملزم شاہد عرف مرگلہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی

جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) انسدادہشتگردی کی عدالت نے ہوٹل پر فائرنگ کرکے دینی مدرسے کی10 طلبا کی ہلاکت کے کیس میں گواہ پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیے ہیں ۔جمعرات کو کراچی کی انسدادہشتگردی کی عدالت میں ہوٹل پر فائرنگ کے نتیجے میں 10 طلبا کی ہلاکت کے معاملے پر کیس کی سماعت ہوئی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ایم کیو ایم کے سیکٹر انچارچ شاہد عرف مرگلہ کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت میں گواہ پیش نہ کرنے پر عدالت نے تفتیشی افسر کو شوکاز جاری کر دئیے جبکہ عدالت 5 مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

عدالت نے ملزم شاہد عرف مرگلہ کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی ہے ۔ واضح رہے شاہد عرف مرگلہ پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ہوٹل پر فائرنگ کا الزام ہے جس کے نتیجے میں مدرسے کے 10 طلبا جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے تھے ملزمان کے خلاف تھانہ گلشن اقبال میں مقدمہ درج ہے۔

متعلقہ عنوان :