کراچی میں دکانیں اور شادی ہالز جلدبند کرانے کے حوالے سے حکومت اور تاجرنمائندوںکا اجلاس

اجلاس میں مختلف رائے سامنے آئی ہیں٬جلد کسی حتمی نتیجے میں پہنچ جائینگے٬فیصلہ وزراتی کمیٹی کرے گی ٬منظور حسین وسان خواہش ہے دکانیں بند کرانے کا کوئی وقت مقرر ہونا چاہئے مگر سات بجے والا فیصلہ مناسب نہیں تھا ٬عتیق میر کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) کراچی میں دکانیں شام 7بجے بند کرانے کے فیصلے پر عملدرآمد کے سلسلے میں صوبائی حکومت اور تاجرں کے نمائندوں کا اجلاس میں جمعرات کو منعقد ہوا ۔اجلاس میں حکومت سندھ کی نمائندگی صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور حسین وسان نے کی ۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر منظور حسین وسان نے کہا کہ اجلاس کا مقصد دکانوں اور شادی ہالوں کو بند کرانے سے متعلق وقت کا تعین کرنا تھا ۔

تاجروں اور ان کی نمائندہ تنظیم کے نمائندوں سے بات کی ہے ۔اجلاس میں مختلف رائے سامنے آئی ہیں۔جلد کسی حتمی نتیجے میں پہنچ جائیں گے۔ اس حوالے سے فیصلہ وزارتی کمیٹی کرے گی ۔انہوںنے کہا کہ دکانیں 7اور شادی ہالز 10بجے بند کرنے کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ نے فیصلہ نہیں کیا تھا بلکہ ان کی جانب سے یہ تجویز پیش کی گئی تھی ۔

(جاری ہے)

کاروباربند کرنے کے لیے ابھی حتمی وقت کا تعین نہیں ہوا ہے ۔

تاجروں نے ہمارے موقف کی حمایت کی ہے ۔شراب کی دکانیں تو ویسے ہی بند کی جارہی ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں منظور حسین وسان نے کہا کہ 5نومبر تک ملک پر خطرات منڈلاتے رہیں گے ۔اس موقع پر کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے کہا کہ دکانیں بند کرانے کے وقت کے حوالے سے ایک غلط فہمی پیدا ہوگئی تھی جو آج کے اجلاس کے بعد ختم ہوگئی ہے ۔ہماری بھی خواہش ہے کہ دکانیں بند کرانے کا کوئی وقت مقرر ہونا چاہیے لیکن سات بجے والا فیصلہ مناسب نہیں تھا ۔دکانوں کو رات 9بجے بند ہونا چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :