پودوں کو نقصان پہنچانے والے عوامل میں جرثومے کیڑے کوڑے ٬ موسمیاتی شدت ٬ روشنی اور پانی کی کمی بیشی شامل ہیں ٬ زرعی ماہرین

جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:11

سلانوالی۔20 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) پودوں کو نقصان پہنچانے والے عوامل میں فرق کے حوالہ سے زرعی ماہرین نے بتایا ہے کہ پودوں کی بیما ر ی اوران کے اسبا ب کو مدنظر رکھ کر شعبہ امراض قائم کیاگیا پودوں کو بیمارکرنے وا لے عوامل کو جرثومے یا جراثیم کہنا شروع کر دیا گیا جو انسان کی کھلی آنکھ سے نظر نہ آئیں٬ پھپھوپٹا بیکٹریانیما ٹوڈیاخوردبینی کیڑے اور وائر س اب اگر پودوں کو نقصان پہنچنے کی وجہ پھپھوپٹا اوربیکٹریانیماٹوڈیا اوردیگر وا ئر س ہو ں تو ایسے متاثر ہ پودے کو بیمارپودا کہاجاتا ہے لیکن یاد رہے کہ پودوں کو نقصان تو کیڑے مکوڑے بھی پہنچاتے ہیں لحاظہ ا س صورتحا ل کیلئے شعبہ حشرات العرض کا قیام کیاگیا ہے اورکیڑے مکوڑوں کی وجہ سے نقصان پہنچنے کی صورتحال میں اسے بیمار پودانہیں کہاجاتابلکہ کیڑے مکوڑوں سے متاثر ہ پودا کہا جاتا ہے یادرہے کہ پودوں کو نقصان صرف بیماری پیداکر نے والے جراثیم ہی نہیں بلکہ اچانک موسمی تبدیلی یعنی اچانک گرمی بڑھ جا تا ہے یا سرد ی میں شدت آنا جس کی وجہ سے پودوں کی پر و رش رنگت صورت میں خاصیت متاثر ہوجانے سے بھی پودوں کونقصا ن پہنچتا ہے اسی طرح ماحولیاتی آلود گی نمی اورپانی میں اچانک اضافہ یا کمی روشنی کا کم ز یاد ہ ہونا یا اثرات بھی پودوں کونقصان پہنچاتے ہیں یہ تو نہ امراض نباتات اورنہ ہی حشرات لارض میں سے ہے اس لحاظ سے درس تدر یس یہ تعلیم تربیت وتحقیق کیلئے پلانٹ فزیالوجی کاقیام ممکن ہو ااگر پودوں میں نائٹرو جن کی کمی ہوگی تو پتے پیلے پڑ ھ جائیں گے یہ کمی پو ر ی نہ کی گئی تو دیکھتے دیکھتے پہلے پتے مرجھائیں گے اوراگے چل کے جھڑ جائیں گے یہ صورت بھی نقصان کا سبب بنتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :