شام٬ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر حلب میں عارضی جنگ بندی کا آغاز
حالیہ بمباری میں اب تک 2700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں٬شامی تنظیم برائے انسانیحقوقِ روس حلب پرحملے کیلئے بحری قوت مجتمع کررہا ہے٬یہی وجہ ہے کہ روس کا ایک جنگی بحری بیڑہ اور دیگر جنگی کشتیاں شام کے ساحل کی طرف روانہ کی گئی ہیں٬ نیٹو
جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:09
(جاری ہے)
واضح رہے کہ شامی حکومت نے روس کی مدد سے گذشتہ ماہ باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں بمباری کی تھی۔
لندن سے کام کرنے والی حقوقِ انسانی کی شامی تنظیم 'سیرئن آبزرویٹری آف ہیومن رائٹس' کا کہنا ہے کہ حالیہ بمباری میں اب تک 2700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔مغربی رہنماں نے تجویز دی ہے کہ حلب پر روسی اور شامی فضائی حملوں کو جنگی جرائم قرار دیا جا سکتا ہے۔فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے بدھ کو رات گئے روس کے صدر ویلادیمر پوتن اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں اپنے دعوے کو دوہرایا۔اس موقع پر انگیلا میرکل نے حلب پر کی جانے والی فضائی کارروائی کو 'غیر انسانی' قرار دیا۔دریں اثنا روس نے مغرب کے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ ویلادیمر پوتن کا کہنا ہے کہ یہ الزامات 'جذباتی' ہیں۔روسی فوج کے مطابق آٹھ گھنٹے کی مجوزہ جنگ بندی میں تین گھنٹوں کی توسیع کی جائے گی۔روس کے وزیرِ دفاع نے کہا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد عام شہریوں کے علاوہ٬ بیمار اور زخمی افراد کا حلب سے انخلا ہے۔شام میں گذشتہ ماہ ہونے والے جنگ بندی چند روز ہی قائم رہی جس کے بعد شام فوج نے روس کی مدد سے حلب میں باغیوں کے خلاف دوبارہ حملے شروع کیے تھے۔دوسری جانب شمالی اوقیانوس کے فوجی اتحاد نیٹو کے ایک سینیر سفارت کار نے کہا ہے کہ مغربی انٹیلی جنس اداروں کو ملنے والی معلومات سے پتا چلا ہے کہ روس شام کے جنگ سے تباہ حال شہر حلب پر ایک بڑے حملے لیے بحری قوت مجتمع کررہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روس کا ایک جنگی بحری بیڑہ اور دیگر جنگی کشتیاں شام کے ساحل کی طرف روانہ کی گئی ہیں۔غیرملکی خبر رساں اداروں کے مطابق غالب امکان یہی ہے کہ روس مشرقی حلب پر فیصلہ کن اور انتہائی خوفناک حملے کے لیے بحری قوت مجتمع کررہا ہے۔نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر نیٹو کے سفارت کار نے برطانوی خبررساںادارے کو بتایا کہ سرد جنگ کے بعد پہلی بار روس نے اپنا ایک بحری بیڑہ شمالی شام کے ساحل پر لنگر انداز کیا ہے جب کہ کئی جنگی جہاز البلصیق کے مقام پر پہنچائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روسی بحریہ کہ اس نقل وحرکت کا مقصد دوستانہ ماحول نہیں بلکہ روس حلب پر اپنی فتح کے جھنڈے گاڑنے کے لیے سمندر سے بڑے حملے کی تیاری کررہا ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.