بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی کسی بھی خلاف ورزی کو قبول نہیں کیا جائیگا ٬خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان مناسب کارروائی کریگا٬ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کی خلاف ورزیاں قابل مذمت ہے٬ پاکستان کو تنہا کرنے کی بھارتی کوششیں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں٬ بھارت افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے
دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس ذکریا کی ہفتہ وار پریس بریفنگ
جمعرات 20 اکتوبر 2016 15:17
(جاری ہے)
ایل او سی پر فائرنگ کے حوالے سے سوال پر ترجمان نے کہا کہ رواں سال کے دوران بھارت نے لائن آف کنٹرول پر 90بار سے زائد سیز فائر کی خلاف ورزی کی ہے٬گزشتہ روز کھوئی رٹہ میں ایل او سی پر بھارتی فورسز کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ سے ایک نوجوان شہید جبکہ پانچ زخمی ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی ماورائے عدالت قتل اور کشمیری عوام پر بے پناہ مظالم کی وجہ سے بھارت پر عالمی دباو میں اضافہ ہوا ہے ٬اس تناظر میں بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف رزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے کی ناکام کوششیں کررہا ہے٬ پاکستان بھارتی مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کر رہا ہے اور اسکے مثبت نتایج بھی سامنے آرہے ہیں۔ترجمان نے کہاکہ او آئی سی کے وزراء خارجہ کانفرنس میں کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ترجمان نے پاکستان کو تنہا کرنے سے متعلق بھارتی کوششوں کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تنہا نہیں کیا جاسکتا٬اس سلسلے میں بھارت کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں٬ تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان اور روس کی فوجیں مشقیں منعقد ہوئیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بھی عملدرآمد کامیابی سے جاری ہے جس سے نہ صرف چین اور پاکستان بلکہ خطے کے تمام ملک فائدہ اٹھائیں گے٬پاکستان مغربی ایشاء٬مشرقی ایشیاء اور وسطی ایشیاء کا اقتصادی اور تجارتی مرکز ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستانی فنکاروں کیساتھ بھارتی سلوک مایوس کن اور افسوسناک ہے۔انہوں نے سارک کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنیکی بھارتی روئے کی مذمت کی اور کہا ماضی میں سارک سربراہ کانفرنس آٹھ مرتبہ معطل ہوئی ہے ٬ان میں پانچ بار بھارت کے منفی رویئے کی وجہ سے معطل کرنا پڑا۔افغانستان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی یہ پالیسی ہے کہ اٖفغان مسئلے کے سیاسی تصفیہ سے ہی افغانستان میں دائمی امن قائم کیا جاسکتا ہے٬ پاکستان افغان حکومت اور عوام کی قیادت میں افغانستان میں امن اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے٬اس مقصد کیلئے چار فریقی رابطہ گروپ مناسب فورم ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.