سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سی پیک کے اجلاس میں اٹھائے گئے بعض نکات درست نہیں٬ترجمان وزارت منصوبہ بندی‘ ترقی و اصلاحات

جمعرات 20 اکتوبر 2016 15:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) وزارت منصوبہ بندی‘ ترقی و اصلاحات کے ترجمان نے کہا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سی پیک کے اجلاس میں اٹھائے گئے بعض نکات مکمل معلومات نہ ہونے کی وجہ سے درست نہیں۔ ترجمان نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے مابین مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کا منصوبہ ہے جس میں تمام تر فیصلے پاکستانی عوام کے وسیع تر مفاد میں کئے جاتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ چین پاکستان میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اس وقت لے کر آیا جب پاکستان کے سیکورٹی حالات انتہائی ناگفتہ بہ تھے اور پاکستان کا شمار سرمایہ کاری کیلئے خطرناک ممالک میں کیا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے 46 ارب ڈالر کی بھاری سرمایہ کاری کی بدولت آج یہ منفی تاثر زائل ہوچکا ہے اور دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے بہترین منزل قرار دے رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے پورے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور اس کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہو گا۔ سی پیک کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایران٬ سعودی عرب اور افغانستان جیسے ممالک بھی اس میں اپنی دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کا مشترکہ منصوبہ ہے جس مییں زیادہ سرمایہ کاری چین کر رہا ہے جبکہ پاکستان پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے اپنے وسائل کا بھی استعمال کر رہا ہے۔

ترجمان نے اس امر کی بھی سختی سے تردید کی کہ توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والی چینی کمپنیاں عام آدمی سے بجلی کی وصول کی جانے والی قیمتوں کا تعین کر رہی ہیں‘ اس بات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں٬ حقیقت یہ ہے کہ قومی پالیسی کے مطابق توانائی کے شعبے میں قیمتوں کے تعین کا اختیار نیپرا کو ہے جو ایک خودمختار ادارہ ہے٬ سی پیک کے تحت مکمل ہونے والے توانائی منصوبوں کو کوئی استثناء حاصل نہیں۔

متعلقہ عنوان :