کے الیکٹرک کی اضافی بلنگ نے سنگین صورت اختیار کرلی٬ محمد یامین ایڈوائزر وفاقی محتسب

ڈپٹی کمشنر ملیر کے کیمپ آفس میں منعقدہ محتسب عدالت میں درخواستوں کی سماعت کے موقع پر گفتگو

جمعرات 20 اکتوبر 2016 14:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) وفاقی محتسب اعلیٰ ریجنل آفس کے ایڈوائر محمد یامین نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی اضافی بلنگ نے سنگین صورت اختیار کرلی جس کی وجہ سے غریب شہری کے الیکٹرک کے خلاف انصاف کے حصول کیلئے محتسب عدالت سے رجوع کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر ملیر کے کیمپ آفس میں منعقدہ محتسب عدالت میں درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کیا۔

محمد یامین نے کہا کہ بجلی صارفین محتسب عدالت میں کے الیکٹرک کے ظلم سے نجات دلانے کیلئے دہائیاں دینے لگے ہیں صارفین کا کہنا ہے کہ میٹر ریڈنگ کے بغیر اندازے سے بل بھیجنا کے الیکٹرک کی شہریوں کے ساتھ سراسر زیادتی ہے جب کچھ نہیں بن پڑتا تو کے الیکٹرک اضافی بل بھیج کر صارفین کی پریشانیوں میں اضافہ کردیتی ہے۔

(جاری ہے)

محتسب عدالت میں موجود نسیم بیگ نے بتایا کہ کے الیکٹرک نے برابر والے گھر کے کنڈے کا بل مجھے بھیج دیا جس سے کے الیکٹرک کی مجھ پر بجلی گر گئی میں بیوہ عورت ہوں اضافی بل نہیں بھر سکتی جس پر محتسب عدالت کے ایڈوائزر محمد یامین نے اضافی بلنگ کا خاتمہ کرکے فوری انصاف فراہم کردیا۔

مدعی سید نعمان نقوی نے محتسب عدالت سے درخواست کی کہ مجھے کے الیکٹرک کی اضافی بلنگ اور اندازے سے بل بھیجنے کی وجہ سے بے حد پریشانی کا سامنا ہے جو بجلی میں استعمال کرتا ہوں اسے بھرنے کیلئے تیار ہوں مجھے ناجائز بل سے نجات دلائی جائے۔ محتسب عدالت نے کے الیکٹرک کے خرچے پر میٹر تبدیل کرنے کے علاوہ کے الیکٹرک کو بل درست کرنے کا حکم دیا۔

مدعیہ زیب النساء نے کہا کہ میں دوکمرے کے مکان میں رہتی ہوں جبکہ بجلی کا بل دس کمروں کے گھر کے برابر ہے کے الیکٹرک کے علاقائی دستر کے چکر لگا لگا کر تھک گئی ہوں محتسب عدالت سے درخواست ہے کہ میرے بل کو درست کیا جائے محتسب عدالت نے کے الیکٹرک کے نمائندے سے مشاورت کے بعد اضافی بلنگ کا خاتمہ کرکے فوری انصاف فراہم کردیا۔ مدعی خلیق احمد صدیقی نے جب اضافی بلنگ کی شکایت کی تو محتسب عدالت میں موجود کے الیکٹرک کے نمائندے نے بجلی چوری کا ثبوت پیش کرتے ہوئے کہا کہ موصوف ایکسٹرا فینز استعمال کرتے ہیں جو کہ قانوناً جرم ہے جس پر محتسب عدالت نے مدعی خلیق احمد صدیقی کی وضاحت سننے کے بعد افہام و تفہیم کے ذریعہ مصالحت کرادی اور یوں معاملہ رفع دفع ہوگیا۔

مدعیہ کوثر پروین نے بتایا کہ میں بہت غریب ہوں ناجائز بل ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتی مجھے انصاف دلایا جائے محتسب عدالت نے ناجائز بل کا خاتمہ کرکے بقیہ رقم 12قسطوں میں ادا کرنے کا حکم دیا۔ درخواست گذار حفیظ خان٬ سرورحسین٬ محمد شفیق٬ رحیم خان٬ فرزانہ سجاد٬ محمدعاطف قادری اور دیگر کی درخواستوں کی بھی سماعت کی اور فوری انصاف کی فراہمی کرکے بجلی صارفین کے دل جیت لئے اور لوگ وفاقی محتسب ِ اعلیٰ سلمان فاروقی اور ان کی ٹیم کو دعائیں دیتے ہوئے واپس چلے گئے۔

متعلقہ عنوان :