کاشتکار جڑی بوٹیوں کا بروقت اور مؤثر تدارک یقینی بنائیں٬ ماہرین زرعت کی ہدایت

جمعرات 20 اکتوبر 2016 14:18

فیصل آباد۔20 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء)ماہرین زراعت نے بتایا کہ فصلات کی پنیری میں اگنے والی جڑی بوٹیاں فصل کی پیداوار میں کمی کاباعث بننے سمیت اس کی کوالٹی متاثر کرتی ہیں لہٰذا کاشتکار جڑی بوٹیوں کا بروقت اور مؤثر تدارک یقینی بنائیں۔انہوں نے بتایا کہ جڑی بوٹیاں پنیری کی خوراک٬ پانی اور سورج کی روشنی میں حصہ دار بن کر فصلات کو نقصان پہنچاتی ہیں جبکہ یہ نقصان دہ کیڑوں کی آماجگاہ کے طور پر بھی کام کرتی ہیں جس کی وجہ سے پنیری پر نقصان رساں کیڑوں کی افزائش میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ جڑی بوٹیاں فصل کے نقصان دہ کیڑوں کی نسبت پیداوار کا زیادہ نقصان کرتی ہیں جس کے بارے میں ایک عام کاشتکار کو کیڑوں کے نقصان کی نسبت کم احساس ہوتا ہے اور یہ فصل کے ابتدائی ایام میں ہی پیداوار کا نقصان کر دیتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ مختلف سالوں کی تحقیقات کے بعد یہ ثابت ہو چکا ہے کہ جڑی بوٹیاں 80فیصد تک بھی پیداوار میں کمی کا باعث بن سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنیری کی فصلات سے ہاتھ کی مدد سے جڑی بوٹیاں نکال دی جائیں کیونکہ جڑی بوٹیوں کی تلفی سے زمین کھل جاتی ہے اور اس میں ہوا کا گزر بڑی آسانی سے ہوتاہے جس سے پنیری کی جڑوں کو سانس لینے کیلئے تازہ ہو نے کی وجہ سے ان کی جڑیں زمین میں اچھی طرح پھیلتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پنیری صحتمند اورجلد تیار ہو جاتی ہے نیزپنیری کی فصلات کی قطاروں کے درمیان کماد کی کھوری٬ دھان کی پرالی یا خشک گھاس وغیرہ بطور ملچ بچھا دینے سے جڑی بوٹیاں بہت کم تعداد میں اگتی ہیں اور آبپاشی کے بعد زمین میں وتر بھی دیر تک قائم رہتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار خالی زمین٬ کھالے اور وٹیں جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں ۔مزیدبرآں جڑی بوٹیوں کے کیمیائی تدارک کیلئے محکمہ زراعت توسیع و پیسٹ وارننگ کی سفارش کردہ ادویات بھی استعمال کی جاسکتی ہیں ۔