بھارت لشکر طیبہ کو بدنام کر رہا ہے مجاہدین خود لڑنے کشمیر جاتے تھے حکومت یا فوج نہیں بھیجتی ٬ْپرویز مشرف

عمران خان نے تقریریں کرنی ہیں تو کچھ نہیں ہو گا ٬ْمعاملات کو آخر تک لیجانا چاہئے ٬جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع ملکی مفاد میں ہے ٬ْ انٹرویو

جمعرات 20 اکتوبر 2016 14:07

بھارت لشکر طیبہ کو بدنام کر رہا ہے مجاہدین خود لڑنے کشمیر جاتے تھے حکومت ..

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ ٬ْسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت لشکر طیبہ کو بدنام کر رہا ہے مجاہدین خود لڑنے کشمیر جاتے تھے حکومت یا فوج انہیں نہیں بھیجتی ٬ْعمران خان نے تقریریں کرنی ہیں تو کچھ نہیں ہو گا ٬ْمعاملات کو آخر تک لیجانا چاہئے ٬جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع ملکی مفاد میں ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویزمشرف نے کہاکہ جہادی تنظیمیں کشمیری بھائیوں کو سپورٹ کرتی ہیں ٬ان کے خلاف انڈیا الزام لگاتا ہے ٬بہت سی جہادی تنظیمیں اپنی جانیں قربان کر کے کشمیری بھائیوں کی مدد کر رہی ہیں کیونکہ وہاں ان پر ظلم ہو رہا ہے ٬کشمیر میں لڑنے والی جہادی تنظیمیں دہشت گرد نہیں بھارت لشکر طیبہ کو بدنام کرتا ہے ٬فوج یا کوئی حکومت لشکر طیبہ کو کشمیر میں نہیں بھیجتی ٬جب اندرونی طور پر کمزور ہو جائیں تو عالمی سطح پر کوئی آپ کی بات نہیں سنتا ٬ْیہ ایک جنگل ہے اگر ہم نے اس جنگل میں رہنا ہے تو پھر ہمیں اپنے بازو کو طاقتور کرنا ہو گا ۔

(جاری ہے)

کشمیر میں لڑنے والوں کو دہشت گرد نہیں کہا جا سکتا ٬کشمیر میں آزادی کی تحریک کوئی آج شروع نہیں ہوئی ٬جہادی تنظیموں کے حوالے سے بھارت ہمیں پوری دنیا میں بدنام کرتا ہے ٬اگر کوئی جہادی تنظیم دہشت گردی میں ملوث ہے اسے پکڑنا اور بند کرنا چاہئے تاہم بھارت کو خوش کرنے کے لئے کشمیر میں لڑنے والی جہادی تنظیموں کو دہشت گرد نہیں کہنا چاہئے ٬ْبرہان وانی کی شہادت کے بعد لوگوں کے جذبات ایک مرتبہ پھر ابھر آئے ہیں اور وہ بھارت سے لڑنے کے لئے خود جارہے ہیں ۔

سابق صدر پرویزمشرف نے کہاکہ میرے دور سے پہلے 10بارہ جہادی تنظیمیں کشمیر میں جہاد کر رہی تھیں ٬آج ہم پھر کشمیر کے معاملے میں نوے کی دہائی میں کھڑئے ہیں ٬وقت کا تقاضاہے کہ جنگ بند ہو ٬بھارت سے دوستی کی طرف جانا چاہئے تاہم اس میں عزت اور وقار کا سودا نہیں ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ الزام تراشی تو وہ کرتے ہیں جو جانتے ہیں کچھ نہیں ٬کشمیر کا حل میں نے ہی بتایا تھا کہ کشمیر سے فوجوں کو نکالا جائے ٬انہیں آزادی دیں ٬لائن آف کنٹرول کو ان ریلیونٹ کر دیں ٬میں نے بہت اچھا فارمولہ دیا تھا جو وہ بھی مان رہے ہیں ۔

بھارت تو ہمار ی بات نہیں سن رہا ٬وہ تو ہمیں جوتے مار رہا ہے تو ایسی صورت میں توہم مذاکرات نہیں کر سکتے٬امن کے طرف عزت کے ساتھ جاتے ہیں ٬وہ ہمیں گالیاں دے رہے ہیں ٬برا بھلا کہہ رہے ہیں ٬ایسی صورت میں ہم ان کی طرف قدم بڑھائیں تو ہماری کوئی عزت نہیں رہتی ٬ہم چھوٹے ہو جاتے ہیں ٬بھارت سرجیکل سٹرائیک کے حوالے سے پاگل پن میں پبلک میں جھوٹ بولا ہے اور وہ بولیں گے ٬حکومتیں گڑ بڑ کرا رہی ہے ٬پبلک کو اکسایا گیا ہے ٬بھارتی فوج کو پوری طرح علم ہے کہ وہ پاکستانی فوج کو مار نہیں سکتے ٬ میرے دور میں مسئلہ کشمیر حل کے قریب پہنچ چکا تھا اور بھارت کشمیر سے فوج کے انخلا پر تیار ہوگیا تھا٬ جبکہ من موہن سنگھ سے سیاچن کے مسئلے پر بھی بات ہوگئی تھی۔

جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ دھرنا فائنل راؤنڈ ہے ٬جیتتا وہی ہے جو اگلے کو ناک آؤٹ کر دے ٬ْاگر وہاں جا کر صرف تقریریں کرنی ہیں تو کچھ نہیں ہو گا انہیں معاملات کو آخر تک لیجانا چاہئے ٬میں کوئی مشورہ نہیں دے سکتا ٬اگر آپ کہتے ہیں کہ تبدیلی لانی ہے تو پھر اینڈ گیم تک لیجانا چاہئے ٬جیسے لال مسجد کا کہااگر میں انیڈ گیم سوچے بغیر اور یہ سوچے بغیر کہ وہاں میں کتنے آدمی مارنے پڑئیں گے ویسے ہی شروع کر دیتا تو کبھی کامیابی حاصل نہیں ہونی تھی ٬اس لئے انہیں بھی ’’اینڈ گیم ‘‘ تک سوچنا چاہئے ۔