متاثرین منگلا ڈیم کی قربانیاں مملکت خداداد پاکستان کے وسیع تر مفاد میں دی گئی ہیں‘ ڈیم توسیع کے وقت متاثرین سے جو وعدے کیے گئے تھے حکومتوں نے ان کا پاس نہیں کیا‘ متاثرین کئی سالوں سے کربناک حالات سے دوچار ہیں

متاثرین منگلا ڈیم کی نمائندہ تنظیم منگلا ڈیم توسیع رابطہ کمیٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سرداررشید کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 20 اکتوبر 2016 13:48

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی مجلس عاملہ کے ممبر متاثرین منگلا ڈیم کی نمائندہ تنظیم منگلا ڈیم توسیع رابطہ کمیٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سرداررشید جمال نے کہا ہے کہ متاثرین منگلا ڈیم کی قربانیاں مملکت خداداد پاکستان کے وسیع تر مفاد میں دی گئی ہیں۔ ڈیم توسیع کے وقت متاثرین سے جو وعدے کیے گئے تھے حکومتوں نے ان کا پاس نہیں کیا۔

متاثرین کئی سالوں سے کربناک حالات سے دوچار ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز قومی پریس نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2011ء میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت سنبھالتے ہی اس وقت کے وزیراعظم نے متاثرین منگلا ڈیم کے گھروں میں عید کے دن پانی چھوڑ کر پاکستان کیلئے قربانی دینے والوں کو نشان عبرت بنا ڈالا متاثرین کے بھرپور احتجاج پر متاثرین سے مزید جھوٹے وعدے کیے گئے ۔

(جاری ہے)

متاثرین کو ریلیف پیکیج دینے اور متاثرین کے پڑھے لکھے بچوں کو روزگار کی فراہمی کے وعدے دھرے کے دھرے رہ گے اور مجید حکومت نے لوٹ مار کر کے پانچ سال پورے کر دئیے ان پانچ سالوں میں متاثرین کے گرلز ہائی سکولاور بوائز ہائی سکولوں میں سائنس اساتذہ کی عدم فراہمی کی وجہ سے متاثرین کے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے ۔ ابھی تک اس حساس مسئلہ کو حل نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ واپڈا کی جانب سے ماسٹر پلان میں سکولوں اور کالجز کی بلڈنگ کی موجودگی کے باوجود مجید حکومت نے اپنی حکومت کے آخری ہفتہ میں گرلز کالج دیا جو شروع تو ہو گیا لیکن آئے روز سننے میں آرہا ہے کہ کالج کو موجودہ حکومت بند کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ ہسپتال متاثرین کی جدوجہد کے نتیجہ میں ملا اور متاثرین نے سکھ کا سانس لیا ۔

لیکن موجودہ حکومت اس بارہ میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کالج اور ہسپتال کے متعلق کوئی غلط فیصلہ کیا گیا تو یہ ایک سانحہ سے کم نہیں ہوگا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے سہولتوں کی فراہمی کو جاری رکھنے کے بجائے یہ سہولتیں ختم کی گئی تو انتہائی سخت اقدام سے گریز نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر موجودہ کشیدگی کی وجہ سے حساس خطہ اور بیس کیمپ میں افراتفری قومی مفاد کے حق میں نہیں سمجھی جاتی لیکن ارباب اختیار کو انسانی ضرورتوں کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔

متاثرین کے علاقوں میں ابھی تک بے شمار مسائل موجود ہیںاربوں روپے کی سیوریج سسٹم تباہ و برباد ہو چکی ہے ٬ سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے ٬ پانی اور دیگر سہولتوں میں بہترین نہیں آرہی ہے ٬ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے لوگوں میں نفرت روز بروز بڑھ رہی ہے ٬ گرلز کالج اور ہسپتال کے بارے میں اگر افوائیں ہیں تو ذمہ دار حلقوں کو اس کی وضاحت کرنی چاہیے اگر یہ واقع عوامی مفاد اور متاثرین کے حقوق متاثر کرنے اور وسائل کو لوٹنے کا پروگرام ہے توتمام متاثرین دوست قوتیں ایک پیج پر ہوں گی اور کسی کو اس بارہ میں کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی عوامی حکومت عوام سے اور بالخصوص میرپور کے عوام سے کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد شروع کرئے حلقہ نمبر تین کے عوام نے ووٹ کی طاقت سے 30سالہ اجارہ داری کا خاتمہ کر کے پاکستان مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف اور راجہ فاروق حیدر خان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا واضع اظہار کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :