ایران انتقامی ثقافت کو پروان چڑھا رہا ہے٬ عراقی رکن پارلیمنٹ

عراقی عسکری اور سکیورٹی اداروں کو مسلکی ایجنڈوں سے علیحدہ رکھنے کی ضرورت ہے٬وردی کی گفتگو

جمعرات 20 اکتوبر 2016 13:20

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) عراق کی خاتون رکن پارلیمنٹ لقائی وردی نے کہاہے کہ ایران اپنی وفادار ملیشیاؤں کے ذریعے عراق میں سنیوں سے انتقام کی ثقافت کو پروان چڑھا رہا ہے٬عراقی عسکری اور سکیورٹی اداروں کو مسلکی ایجنڈوں" سے علیحدہ رکھنے کی ضرورت ہے۔اردن کے اخبارسے بات کرتے ہوئے وردی نے کہا کہ عراق کو گھسیٹ کر ایرانی افق تک لے جانے اور اسے اپنے قومی اور عرب سے متعلق سیاق سے دور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

خاتون رکن پارلیمنٹ نے زور دیا کہ حکومتی رجحانات میں مسلکی بہکاوے سے دور رہ کر عراقی تنوع کا اظہار ہونا چاہیے جس میں عرب تقریبا 80% ہیں۔لقاء وردی کا یہ بیان ان اندیشوں کے بیچ سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ موصل آپریشن میں شریک پاپولر موبیلائزیشن ملیشیائیں فرقہ وارانہ انتقامی کارروائیوں کا ارتکاب کر سکتی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منگل کے روز پاپولر موبیلائزیشن اور عراقی سرکاری فورسز کو خبردار کیا تھا کہ وہ موصل میں داعش تنظیم سے فرار اختیار کرنے والے سنیوں کے خلاف "جنگی جرائم" اور "وحشیانہ انتقامی حملوں" کا ارتکاب نہ کریں۔

متعلقہ عنوان :