داعش کے رہنما موصل سے فرار ہورہے ہیں٬ امریکی حکام

جمعرات 20 اکتوبر 2016 12:53

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) امریکی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ انھیں ایسے اشارے ملے ہیں جن سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ عراقی فوج کے موصل شہر کے محاصرے کے ساتھ ہی شدت پسند تنظیم داعش کے کئی رہنما شہر چھوڑ کر فرار ہو چکے ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق داعش کے خلاف امریکی قیادت میں ہونے والے زمینی آپریشن کے سربراہ جنرل ولسکی نے وہاں کے حالات سے متعلق اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ عراقی سکیورٹی فورسز کی پیش قدمی جاری ہے۔

موصل شہر کو داعش سے آزاد کرانے کے لیے عراقی فوج نے جنوب کی جانب سے جبکہ کردوں کے اتحاد نے مشرق کی جانب نے چڑھائی کر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے موصل سے نقل و حرکت دیکھی ہے ہمیں ایسے اشارے ملے ہیں کہ ان کے قائد شہر چھوڑ چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں موصل میں لڑنے والے زیادہ تر جنگجوؤں کا تعلق بیرونی ممالک سے ہوگا جو وہاں رکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرونی جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد کے رکنے کا امکان ہے کیونکہ مقامی جنگجؤں کے مقابلے میں وہاں سے ان کا نکلنا آسان نہیں ہوگا٬ تو ہمیں وہاں پر ان سے لڑائی کی توقع ہے۔امدادی ادارے سیو دی چلڈرین کا کہنا ہے کہ متنازع علاقے سے گذشتہ دس روز سے اب تک تقریباً 5000 ہزار لوگ نکلنے میں کامیاب ہوئے ہیں جنھوں نے شام کی سرحد پر واقع کیمپ میں پناہ لے رکھی ہے جبکہ تقریباً ایسے 10000 لوگ سرحد پر انتظار کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :