شہداء کی تصویر پوسٹ کرنے پر فلسطین خاتون پرنسپل سے توہین آمیز سلوک

جمعرات 20 اکتوبر 2016 12:52

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2016ء) فلسطین میں سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر صہیونی مظالم کو آشکار کرنے کی کوئی بھی کوشش کسی سنگین جرم سے کم نہیں۔ گذشتہ روز اسرائیلی وزیر تعلیم نے خصوصی ہدایت پر بیت المقدس کی ایک اسکول کی فلسطینی خاتون پرنسپل کو حراستی مرکز میں طلب کر کے اس کی توہین آمیز طریقے سے پوچھ گچھ کی۔

(جاری ہے)

اسرائیل کے اخبارنے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر تعلیم نفتالی بینیت کی پولیس کو حکم دیا کہ وہ بیت المقدس کے ایک اسکول کی خاتون فلسطینی پرنسپل کو حراست مرکز میں طلب کر کے اس سے فیس بک پر فلسطینی شہدائ کی تصاویر پوسٹ کرنے کے بارے میں تفتیش کریں۔ اس پر صہیونی فوجیوں نے بیت المقدس میں ایک ہائی اسکول کی پرنسپل کو حراست مرکز طلب کیا جہاں اس سے توہین آمیز سلوک کیا گیا۔ صہیونی پولیس٬ فوج اور انٹیلی جنس حکام کی طرف سے فلسطینی خاتون اسکالر کا بیگ چھین لیا اور بیگ کی تلاشی لینے کے بعد اسے بھی نیم عریاں تلاشی دینے پر مجبور کرنے کی کوشش کی گئی۔۔

متعلقہ عنوان :