میانمارپولیس کی سرحدی چوکیوں پرنامعلوم افرادکے حملے٬نواہلکارہلاک

سرکاری فورسزکا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈائون٬متعددگھر جلادیئے٬ہزاروں افرادمحصور

جمعرات 20 اکتوبر 2016 12:22

ڈھاکہ/ینگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) میانمار میں پولیس کی سرحدی چوکیوں پر حملوں میں نو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ٬ادھرفوجی روہنگیا برادری کے گھروں میں گھس آئے اورمتعددمسلمانوں کے گھروں کو آگ لگادی٬علاقے میں حالات بہت کشیدہ ہیں فوجی کسی کو گھروں سے باہر بھی نہیں نکلنے دیتے اور اگر کوئی ایسا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ اسے گولی مار دیتے ہیں٬برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا میانمار کی ریاست راخین میں کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب میانمار میں پولیس کی سرحدی چوکیوں پر حملوں میں نو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔

ان حملوں کا ذمہ دار روہنگیا مسلمانوں کو تصور کیا جاتا ہے اور ان حملوں کے بعد سے میانمار میں کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سرحد کے قریب رہنے والے بنگلہ دیشی ہارون سکھدرنے کہاکہ میانمار کے حکام کی اس کارروائی کا سرحد پر اثر پڑا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم برما کے فوجی ہیلی کاپٹروں کو نگرانی کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ بنگلہ دیشی مچھیرے ناف دریا میں مچھلی پکڑنے نہیں جا سکتے۔

برما میں کشیدگی کا مچھیروں پر بہت اثر پڑتا ہے۔بنگلہ دیش میں مقیم بہت سے روہنگیا موبائل فون کے ذریعے میانمار میں رہنے والے اپنے رشتے داروں سے رابطے میں رہتے ہیں۔ کچھ بنگلہ دیشی موبائل نیٹ ورک میانمار کی حدود کے اندر چند کلومیٹر تک کام کرتے ہیں۔بنگلہ دیشی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ حالیہ حملوں میں ہونے والے معصوم جانوں کے نقصان پر انھیں تشویش ہے اور ہم ان کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے تک لانا چاہتے ہیں۔

حالیہ حملوں کے حوالے سے راخین کی ریاستی حکومت کے اہم اہلکار ٹن مانگ سؤ نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ان کے خیال میں اس حملے کی ذمہ دار 1980 اور 1990 کی دہائی میں سرگرم تنظیم روہنگیا سولیڈیرٹی آرگنائیزیشن (آر ایس او) ہے۔میانمار کی حکومت کی جانب سے ماضی میں متعدد حملوں کا ذمہ دار آر ایس او کو ٹھہرایا گیا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تنظیم کافی عرصے سے کام نہیں کر رہی۔ادھر اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان ریاست راخین میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے حوالے سے بنائے گئے ایک تجویزی کمیشن کی سربراہی کر رہے ہیں۔