مشرف دور میں انڈین مواد پر دی گئی یکطرفہ رعایت منسوخ

پیمرا کی جانب سے نئی پابندیوں کا اطلاق کل21 اکتوبر کو سہ پہر تین بجے ہو گا‘ خلاف ورزی پر لائسنس بغیر شوکاز نوٹس جاری کیے معطل کر دیا جائیگا

جمعرات 20 اکتوبر 2016 11:50

مشرف دور میں انڈین مواد پر دی گئی یکطرفہ رعایت منسوخ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء)پاکستان میں میڈیا کے نگراں ادارے پیمرا نے انڈین تفریحی مواد کے خلاف پابندیوں کو مزید سخت کرتے ہوئے ملک میں تمام سٹیلائیٹ ٹی وی چینلز اور ایم ایف ریڈیوز پر یہ انڈین مواد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔پیمرا کے ایک بیان کے مطابق ہیڈکوارٹر پر اتھارٹی کے 20ویں اجلاس میں اس پابندی کا فیصلہ حکومت کی جانب سے سمری کا جواب موصول ہونے پر کیا۔

سمری میں حکومت نے پیمرا اتھارٹی کو مکمل اختیارات تقویض کیے ہیں کہ وہ انڈین مواد سے متعلق فیصلہ سازی کرنے میں مکمل بااختیار ہے اور اس کے تحت اتھارٹی نے اپنے فیصلے کے تحت 2006 میں اس وقت کے فوجی صدر پرویز مشرف کی جانب سے انڈیا کو دی گئی یکطرفہ رعایت کو منسوخ کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

پیمرا کی جانب سے نئی پابندیوں کا اطلاق 21 اکتوبر کو سہ پہر تین بجے ہو گا اور خلاف ورزی کرنے والے ٹی وی چینلز ارو ایف ایم ریڈیوز کا لائسنس بغیر شوکاز نوٹس جاری کیے معطل کر دیا جائے گا۔

پیمرا نے اسی نوعیت کی پابندیوں کا اعلان رواں ماہ کی چار تاریخ کو کیا تھا۔اس وقت پیمرا کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ ملک میں انڈین چینلز اور انڈین مواد دکھائے جانے پر ایسا مواد نشر کرنے والی کمپنی کا لائسنس بغیر کسی نوٹس کے فوری طور پر معطل یا منسوخ کر دیا جائے گا۔اس وقت کہا گیا تھا کہ نئی پابندیوں کا طلاق رواں ماہ کی 16 تاریخ سے ہو گا اور ادارہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کر سکے گا۔

اس کے علاوہ اجلاس کے دوران ملک میں غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ ( ڈش ریسیورز) کی فروخت اور سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ملک میں 16 اکتوبر کے بعد ان پابندیوں کا اثر ہونا شروع ہو گیا ہے جس میں زیادہ تر ٹی وی چینلز اور ایف ریڈیو سٹیشنز نے انڈین مواد کی نشریات کو روک دیا ہے۔