نوکریوں سے فارغ کیے گئے پولیس اہلکاران کا دن رات دھرنا آٹھویں روز میں داخل ہو گیا

سابق وزیر حکومت شفیق جرال‘ مرتضیٰ گیلانی ‘ راجہ ثاقب مجید‘ شیخ عقیل الرحمان ‘ نذیر ماگرے ‘یاسر نقوی ‘قاضی شاہد حمید‘ ہارون آزاد سمیت طلباء تنظیموں کا پولیس ملازمین کیساتھ اظہار یکجہتی ‘حکومت سے فی الفور بحالی کا مطالبہ

بدھ 19 اکتوبر 2016 18:16

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2016ء) نوکریوں سے فارغ کیے گئے پولیس اہلکاران کا دن رات دھرنا آج آٹھویں روز میں داخل ٬گزشتہ روز سابق وزیر حکومت شفیق جرال‘ مرتضیٰ گیلانی ‘ راجہ ثاقب مجید‘ شیخ عقیل الرحمان ‘ نذیر ماگرے ‘یاسر نقوی ‘قاضی شاہد حمید‘ ہارون آزاد سمیت طلباء تنظیموں کا پولیس ملازمین کیساتھ اظہار یکجہتی ‘ حکومت سے فی الفور بحالی کا مطالبہ ۔

طلباء نے برطر ف ملازمین کے حق میں احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی جو اپر اڈہ سے شروع ہوئی اور مرکزی ایوان صحافت کے باہر اختتام پذیر ہوئی۔ حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی ۔ مگر حکومت خاموش تفصیلات کے مطابق محکمہ پولیس کے 119 برطرف ملازمین کا احتجاجی دھرنا ساتویں روز بھی جاری رہا‘ پولیس اہلکاران کے گھروں میں نوبت فاقوں تک آن پہنچی‘ مشکلات بڑھنے لگیں‘ مگر حکومت کی جانب سے تاحال کوئی پیش رفت سامنے نہ آسکی۔

(جاری ہے)

پولیس اہلکاران کا کہنا ہے کہ سکولوں کی فیسں نہ دینے کی وجہ سے کئی بچے سکولوں سے فارغ کردیئے گئے ہیں٬جبکہ بچوں سمیت گھر میں دیگر افراد بھی ذہنی اذیت کا شکار ہو چکے ہیں۔ دن رات احتجاجی دھرنا میں پولیس اہلکاران شدید ذہنی کرب میں مبتلا اور حکومتی بے حسی پر ماتم کناں ہیں۔کئی پولیس اہلکاران سردی کی وجہ سے بیمار ہو چکے ہیں‘ پولیس ملازمین کا کہنا ہے کہ ہم پڑھے لکھے نوجوان ہیں ہمیں سڑکوں پر بیٹھنے کو کوئی شوق نہیں ہم مجبوری سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں ‘ سیاسی ‘ سماجی‘ مذہبی‘ تجارتی اورطلباء تنظیموں کی جانب سے حکومت سے فی الفور نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت سنجیدگی سے پولیس اہلکاران کا معاملہ حل کرے اور انہیں فی الفور ڈیوٹیوں پر حاضر کیا جائے تاکہ پولیس اہلکاران شدید ذہنی اذیت سے نکل سکیں۔

متعلقہ عنوان :