میرواعظ کی نظربندی کی مدت میں توسیع سیاسی انتقام ہے٬عوامی مجلس عمل

ْمیرواعظ سمیت تمام آزادی پسند رہنمائوں ٬ کارکنوں اور نوجوانوںکی فوری رہاکیا جائے٬ مطالبہ

بدھ 19 اکتوبر 2016 14:45

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2016ء)مقبوضہ کشمیر میںعوامی مجلس عمل نے پارٹی سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی نظربندی کی مدت میں 31اکتوبر تک توسیع کو بدترین سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں بلا جواز طورپر حبس بے جا میں رکھا گیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مجلس عمل نے سرینگر میں پارٹی کے سینئر رہنمائوں٬ عہدیداروں اور کارکنوں کے ایک اجلاس میںنظربندی کی مدت میں توسیع پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔

اجلاس میں اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا کہ میرواعظ کی مسلسل نظر بندی کی وجہ سے ان کے زیر نگرانی چلنے والے ادارے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ میرواعظ کو حبس بے جا میں رکھنا بین الاقوامی قوانین ٬مسلمہ انسانی اصولوں اور عالمی جمہوری قدروں کے منافی اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہا گیاکہ مسلسل قید تنہائی میں رکھنے کی وجہ سے میرواعظ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں بھی شرکت نہیں کرسکے اور ان کی مسلسل نظربندی کیخلاف عوامی غم و غصے میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی طویل مدت سے نظر بندی بدترین آمریت اور تاناشاہی کا مظاہرہ ہے۔اجلاس میں میرواعظ عمرفاروق سمیت تمام آزادی پسند رہنمائوں ٬ کارکنوں اور نوجوانوںکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔