سروں کی ملکہ زبیدہ خانم کو مداحوں سے بچھڑے 3‘اداکاری کے بادشاہ سلیم ناصر کو 27 برس بیت گئے

بدھ 19 اکتوبر 2016 13:16

سروں کی ملکہ زبیدہ خانم کو مداحوں سے بچھڑے 3‘اداکاری کے بادشاہ سلیم ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2016ء) پاکستانی میوزک کی دنیا میں سروں کی ملکہ کا درجہ رکھنے والی گلوکارہ زبیدہ خانم اور اداکاری کے بادشاہ کہلانے والے اداکار سلیم ناصر آج کے دن ہم سے جدا ہوئے٬ آج زبیدہ خانم کی تیسری اور سلیم ناصر کی 27 ویں برسی منائی جائے گی۔ کردار میں ڈوب کر فنکاری دکھانے والے پی ٹی وی اور ریڈیو کے معروف اداکار سلیم ناصر 15نومبر 1944ء کو ضلع مردان کے پشتون سید گھرانے میں پیدا ہوئے۔

ان کا اصل نام سید شیر خان تھا اور اپنی زبان پشتو ہونے کے باوجود اردو پر انہیں کمال عبور حاصل تھا یہی وجہ تھی کہ اکثر لوگ انہیں پشتو بولتا دیکھ کر حیران رہ جاتے تھے۔گریجوئیشن کے بعد وہ ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کراچی میں بحیثیت افسر شعبہ تعلقات عامہ لگ گئے٬ مگر اس شعبے کو اپنی منزل نہ سمجھتے ہوئے انھوں نے 1976ء میں وحید مراد اور شمیم آرا کے ساتھ فلم ’’زیب النساء‘‘ میں کام کرکے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا۔

(جاری ہے)

بس یہیں سے ٹیلیویژن نے ان کے چھپے ہوئے فنکار کو بھانپ لیا۔ ’’آنگن ٹیڑھا‘‘ میں اکبر کے نام سے کلاسیکل ڈانسر اور ملازم کے کردار نے سلیم ناصر کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ ڈرامہ ’’ان کہی‘‘ میں سلیم ناصر کے کردار ماموں کو ہٹا دیا جائے تو شاید اس ڈرامے کی اصل رونق ہی ختم ہوجائے۔ نشانِ حیدر سیریز میں ’’کیپٹن سرور شہید‘‘ کے مرکزی کردار کے ساتھ بھی سلیم ناصر نے مکمل انصاف کیا اور سنجیدہ کرداروں میں بھی اپنی صلاحیت تسلیم کرالی۔

تاریخی ڈرامہ سیریل ’’آخری چٹان‘‘ میں سلطان جلال الدین خوارزم شاہ کی شکل میں نظر آئے جو شاید ان کے فنی کریئر کی سب سے بہترین اداکاری تھی۔ 1989ء میں بننے والی پی ٹی وی کی شہرہ آفاق ڈرامہ سیریل ’’جانگلوس‘‘ ان کا آخری ڈرامہ ثابت ہوا۔ سلیم ناصر کی پرتاثر ادائیگی اور ہر کردار میں ڈھل جانے کی صلاحیت انہیں اپنے زمانے کا منفرد اداکار بناتی تھی۔انہیں اداکاری کے میدان میں اعلیٰ کارکردگی پر بعد از مرگ تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔