بھارت پا کستان پر الزام تراشی کر کے کشمیرمیں اپنے بدترین مظالم پر پردہ ڈال رہا ہے ٬ جموں وکشمیر کے متنازعہ خطے کے عوام بدترین ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں٬ حریت کانفرنس

بدھ 19 اکتوبر 2016 11:32

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے دہشت گردی کے حوالے سے ایک واضح اور دلیرانہ موقف اختیار کرنے پر چین کا ٰخیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو بدنام کرنا بھارت کی اس ذہنیت کا حصہ ہے جس نے کبھی بھی اپنے پڑوسی ممالک کوکوئی اہمیت اور مقام نہیں دیا جس کے وہ مستحق ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ پاکستان پر مسلسل الزام تراشی سے بھارت ریاست جموںو کشمیر میں اپنے بدترین مظالم پر پردہ ڈال کر اس خطہ کی متنازعہ حیثیت سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش کررہا ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت کودیگر ہمسایہ ممالک پر الزام تراشی سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنے کی زحمت گوارہ کرے تو اسے اپنے ہی ملک میں انفرادی دہشت گردی کے علاوہ ریاستی دہشت گردی کی ہزاروں واقعات نظر آئیں گے۔

(جاری ہے)

جہاں اقلیتوں خاص کر مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کی مذموم کوشش کی جارہی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کی تین قسمیں ہیں ایک انفرادی طورپر کوئی فرد کسی کو ڈرانے٬ دھمکانے یا مارنے کیلئے تشدد کا سہارا لیتا ہے۔ دوسرا یہ کہ کوئی گروہ اپنے مفادات کی خاطر تشدد کا راستہ اختیار کرتا ہے۔ پہلے دو اقسام کی دہشت گردی کو پولیس٬ عدلیہ اور قانون کے ذریعے کنٹرول کیا جاسکتا ہے اور کوئی بھی فرد یا گروہ یا حکومت اس کیلئے سندِ جواز فراہم نہیں کرسکتی۔

لیکن تیسری قسم جو سب سے خطرناک اور بدترین دہشت گردی وہ ہوتی ہے جو ریاستی سطح پر ہو٬ کیونکہ اس ریاستی دہشت گردی کو قانون بھی تحفظ دیتا ہے٬ عدلیہ بھی اس کے حق میں ہوتی ہے٬ سرکاری مشینری بھی اس کی مددگار ہوتی ہے۔ ملکی وسائل اور میڈیا کو استعمال میں لاکر دوسرے ممالک کو بھی اس کے لیے ہم خیال بنایا جاسکتا ہے۔ اس دہشت گردی کا جو شکار ہوتا ہے اٴْس کی دادرسی کہیں بھی نہیں ہوتی ہے٬ نہ تو عدلیہ اٴْس کی بات سٴْنتی ہے٬ نہ قانون اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کی آہ وبکا پر کان دھرتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ریاستی دہشت گردی کی ایک منفرد خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ اس پر عمل درآمد کرنے والے اہلکاروں کو مظلوم اور نہتے لوگوں کے قتل عام پر تمغوں اور ترقیوں سے نوازا جاتا ہے۔حکومت ’’قومی سلامتی‘‘ کے نام پر اس کے استحصالی نعرے کی گونج میں٬ انسانی حقوق کی دھجیاں اٴْڑاکر قتل وغارت گری٬ جلائو٬ گھیرائو٬ عصمت دری٬ گرفتاریاں اور توڑ پھوڑ کو اپنے لیے جائز قرار دیکر ہر انصاف اور حق پسند آواز کو دبانے کیلئے جواز فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی اقلیتیں اور جموں وکشمیر کے متنازعہ خطے کے بدنصیب عوام اسی بدترین ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔حریت ترجمان نے کہا کہ مسلمان ممالک خاص کر OICکو چین کے حقیقت پسندانہ موقف سے سبق حاصل کرکے جموںوکشمیر میں جاری کشت وخون کی نہ ختم ہونے والی صورتحال پر سنجیدگی سے غور کرکے کوئی ٹھوس اور عملی اقدام کرناچاہیے ۔

متعلقہ عنوان :