گزشتہ برس حکومت آزادکشمیر نے زکوة کی مد میں425.748ملین روپے خرچ کیے ہیں ۔جن میں انتظامی اخراجات 171.000شادی بیاہ کے کیسز کیلئے 6.000ملین روپے زکوة منافع فنڈ میں امداد اور خواتین کو ہنر مند بنانے کے لیے ایک ملین روپے ٬اموات کی امداد کے لیے 1ملین روپے اور مالی امداد کی مد میں 6ملین روپے خرچ کر چکی ہے

آزادکشمیر کے سیکرٹری زکوة و عشر اور سماجی بہبود و ترقی نسواں خواجہ احسن اور زکوة کے شعبے کے ریسرچ سکالر ڈاکٹر افتخار مغل کا انٹرویو

منگل 18 اکتوبر 2016 17:06

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2016ء) گزشتہ برس حکومت آزادکشمیر نے زکوة کی مد میں425.748ملین روپے خرچ کیے ہیں ۔جن میں انتظامی اخراجات 171.000شادی بیاہ کے کیسسز کے لیے 6.000ملین روپے زکوة منافع فنڈ میں امداد اور خواتین کو ہنر مند بنانے کے لیے ایک ملین روپے ٬اموات کی امداد کے لیے 1ملین روپے اور مالی امداد کی مد میں 6ملین روپے خرچ کر چکی ہے ۔

آزادکشمیر میں نافذ العمل زکوة ایکٹ 1985ترمیمی ایکٹ 1992خالصتاً اسلامی شریعہ کے مطابق ہے جو اس وقت دنیا کے صرف 8ممالک میں نافذ العمل ہے ۔آزادکشمیر حکومت کے سیکرٹری زکوة و عشر اور سماجی بہبود و ترقی نسواں خواجہ احسن اور زکوة کے شعبے کے ریسرچ سکالر ڈاکٹر افتخار مغل نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ زکوة و عشر کا محکمہ بڑا موثر ادارہ ہے ۔

(جاری ہے)

جو ریاست کے آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے ٬زکوة فنڈ کی مد میں 2015-16میں 333.182ملین روپے کی آمدن جبکہ 313.214ملین روپے کے اخراجات ہوئے ہیں جبکہ سال 2016-17میں 310.00ملین روپے کا تخمینہ جبکہ425.748ملین روپے کے اخراجات متوقع ہیں ۔علاج معالجے کے لیے عام آدمی اس حوالے سے زکوة کے زریعے امداد کے متعلق آگاہی نہیں رکھتے علاج معالجے کے لیے حکومت 5لاکھ تک کے علاج کے اخراجات فراہم کرتی ہے ۔

خواتین کے تحفظ کے لیے آزادکشمیر حکومت نے دو قوانین بنا رکھے ہیں ٬خواتین کو حراساں کرنے اور خواتین پر گھریلو تشددکے خلاف قوانین موجود ہیں ملازمت پیشہ خواتین اور مردوں کے ساتھ کام کرنے والی خواتین کو سخت ترین قانونی تحفظ حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت این جی اوز کو بھی سختی سے مانیٹر کر رہے ہیں این جی اوز کے کور میں ملکی مفادات کے خلاف کام کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ہمارے پاس ایسی این جی اوز کا ریکارڈ بھی موجود ہے جنہوں نے کروڑوں روپے کے پراجیکٹ لیے لیکن ان کی زمینی کارکردگی انتہائی مشکوک ہے ۔

این او سی میرٹ پر دیئے جائیں گے اور کسی کو بھی ملکی مفادات سے کھیلنے نہیں دیں گے سماجی بہبود کا شعبہ نیشنل ایکشن پلان پر پوری روح کے ساتھ عمل در آمد کروائے گا ۔

متعلقہ عنوان :