مسئلہ کشمیر زمینی نہیں سوا کروڑ انسانوں کے بنیادی حق خودارادیت کا مسئلہ ہے‘نسیمہ وانی

ممنوعہ ہتھیاروں اور پیلٹ گن کے استعمال سے کشمیر ی نوجوانوں کو بینائی سے محروم کیا جارہا ہے

منگل 18 اکتوبر 2016 13:27

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2016ء) محترمہ نسیمہ وانی ایم ایل اے نے اخباری نمائیندوں سے گفتگو کے دوران کہا ہیکہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازعہ نہیں ہے بلکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان سوا کروڑ انسانوں کے بنیادی حق خودارادیت کا مسئلہ ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے ۔

8لاکھ مسلح افواج مقبوضہ ریاست میں کھیتوں اور کھلیانوں کو نذر آتش کررہی ہے ۔ ممنوعہ ہتھیاروں اور پیلٹ گن کے استعمال سے کشمیر ی نوجوانوں کو بینائی سے محروم کیا جارہا ہے ۔برطانیہ مسئلہ کشمیر کا گواہ ہے وہ بھارتی مظالم کو روکنے اور تنازعہ کے پرامن اور پائیدار بنیادوں پر حل کرنے کے لیے اپنا بھرپور کر دار ادا کرے ۔ یورپی برادری بھی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارت پر دبائو بڑھائے کہ وہ بلا تاخیر کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلائے ۔

(جاری ہے)

محترمہ نسیمہ وانی ایم ایل اے نے مزید کہاہیکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی گزشتہ 68سال سے جاری ہے ۔ ہم بھارتی مظالم کا منہ توڑ جواب دینگے ۔ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بین الاقوامی سطح پر بھر پور کر دار ادا کر رہے ہیں۔ آزادی کشمیری عوام کا حق ہے ۔ ہر مشکل وقت میں پاکستانی عوام ٬حکومت اور مسلح افواج نے کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے جس پر پوری کشمیری قوم ان کی انتہائی شکر گزار ہے ۔