مقبوضہ کشمیر میں امتحانات کے خلاف کشمیری طلباء کا احتجاج جاری

منگل 18 اکتوبر 2016 12:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیںامتحانات مقررہ وقت پر اور مشتہر شدہ ڈیٹ شیٹ کے مطابق منعقد کرنے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف کشمیری طلباء نے پریس کالونی میں احتجاج کیا اور آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق درجنوں طلباء جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے پریس کالونی میں جمع ہوئے اورانہوںنے بائیکاٹ بائیکاٹ امتحان بائیکاٹ ٬ محکمہ تعلیم اور امتحان کے انعقاد کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے۔

پریس کالونی میں احتجاج میں شامل طلباء کا کہنا تھا کہ حالیہ انتفادہ کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو ہرگز نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ایسے نوجوانوں کے بغیر وہ امتحان میں شریک ہو ں گے جن کی پیلٹ گن کے وحشیانہ استعما ل کی وجہ سے بینائی چھین لی گئیں ہیں۔

(جاری ہے)

طلباء کا کہنا ہے کہ وادی کشمیرمیں گزشتہ تین ماہ کے دوران سوسے زائد کشمیریوں کوشہید 15ہزار کے قریب لوگوںکو زخمی جبکہ سینکڑوں کو بینائی سے محروم کردیاگیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہزاروں طلباء جیلوں میں نظربند ہیں اور لاتعداد کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی جیلوں میں منتقل کردیاگیا ہے۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ ایسے حالات میں امتحانات میں شرکت کرنا نہتے کشمیریوں کی قربانیوں سے کھلواڑ کے مترادف ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ امتحان دینے کی بات تودور ہم خو کو ہی نہیں سنبھال پا رہے ہیں کیونکہ مقبوضہ علاقے کے حالات نے ہمارے ذہنوں پر گہرا اثر چھوڑا ہے ۔یاد رہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے چند دن قبل دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کیاتھا جس کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں کشمیری طلباء احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :