مقبوضہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق متنازعہ مسئلہ ہے‘مولانا عبدالعزیز علوی

آٹھ لاکھ بھارتی فوج کشمیر میں بدترین ظلم و ستم ڈھا رہی ہے‘امیر جماعت الدعوہ آزاد کشمیر

منگل 18 اکتوبر 2016 11:56

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2016ء) امیرجماعةالدعوہ آزادکشمیرمولاناعبدالعزیزعلوی نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق متنازعہ مسئلہ ہے۔ آٹھ لاکھ بھارتی فوج کشمیر میں بدترین ظلم و ستم ڈھا رہی ہے۔ کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر خواتین کی عصمتیں تار تار کی جارہی ہیں۔سینکڑوں نوجوانوں کی آنکھیں ضائع ہو چکی ہیں ۔

کشمیر کا مسئلہ عوامی سطح پر اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ حکومت اس مسئلہ کو ٹھنڈا نہ ہونے دے۔ انہوں نے کہا کہ آج کشمیر میں آزادی کی جنگ لڑنے والوں کو دہشت گردی قراردیا جارہا ہے۔ ہمیں اپنا موقف دنیا کو سمجھانا ہے ۔ ہمیں حالات کے رخ کو نہیں دیکھنا بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ ہمیں حالات کو کس رخ پر لے کر جانا ہے۔

(جاری ہے)

کشمیریوں کا حق بہت زیادہ ہے۔ طلباء نے آزادی کی خاطر امتحانات دینے سے انکار کر دیا۔

کرفیو کی وجہ سے تمام کاروبار بند ہے۔ انہوںنے کہاکہ آسیہ اندرابی سمیت پوری حریت قیادت گرفتار ہے۔ خوفناک مقدمات بنائے جارہے ہیں۔حکومت کو ان گرفتاریوں کی مذمت کرنی اور اس مسئلہ کو پوری قوت سے اٹھانا چاہیے۔کشمیر کی جیلوں میں جگہ ختم ہے۔ انڈیا کی جیلیں کشمیریوں سے بھری جارہی ہیں۔ اس سلسلہ میں مضبوط مئوقف دنیا کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری پاکستان کے جھنڈے اٹھا کر کھڑے اور کلمہ طیبہ کے نعرے لگا رہے ہیں۔ پاکستانی پرچم میں شہداء کو دفن کر رہے ہیں۔تحریک آزادی کشمیر کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے عملی اقدامات کرنے چاہئیں ہندوستان کا سارا دبائو سری نگر میں ہے۔ہمیں یہ دبائوکشمیر کے دوسرے حصوں میں بھی بڑھانا ہو گا۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت سے کوئی محروم نہیں رکھ سکتا۔

اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے٬ نہتے اور معصوم کشمیریوں کے ساتھ بھارتی فورسز خون کی ہولی کھیل رہی ہیں۔ سرینگر میں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دو قسم کی لابی موجود ہیں ایک لابی پاکستان کو پاکستان کے نقطہ نظر سے اور دوسری پاکستان کو ہندوستان کے نقطہ نظر سے دیکھتی ہے۔

انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ہاں فیشن ہو گیا ہے کہ ایسی زبان بولی جائے جس سے بھارت کو اچھا پیغام جائے۔دنیا میں سب سے زیادہ انتہا پسند بھارت میں پائے جاتے ہیں۔لوگ بابری مسجد٬گولڈن ٹیمپل ٬سانحہ گجرات کو کیوں بھول گئے٬انتہا پسند ہندو تنظیموں نے مسلمانوں کا جینا محال کر رکھا ہے اس پر کیوں خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کشمیر کے حوالہ سے جو وفد بیرون مماک بھیجے وہ شرمندگی کا باعث بنے ہیں۔