مسلم پرسنل لاء میں ترمیم ناقابل قبول ہے‘ جماعت اسلامی

دنیا بھرمیں رہنے والے مسلمان دینی معاملات میں کسی بھی قسم کی مداخلت کبھی بھی برداشت نہیں کرسکتے

منگل 18 اکتوبر 2016 11:56

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2016ء)مقبوضہ کشمیرمیںجماعت اسلامی نے حکومت ہند کی طرف سے ہندوستان میں یکساں سیول کوڈ نافذ کرنے اور مسلم پرسنل لائ کو کالعدم کرنے کی کوششوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کی کڑ ی الفاظ میں مذمت کی ہے۔ جماعت اسلامی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے اقدام سے بھارتی حکومت ہندوستان میں مسلمانوں کی شناخت کومٹانے کی مذموم کوشش کرتے ہوئے فرقہ پرست قوتوں کے اشاروں پر عمل پیرا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ہندوستان کی کسی مرکزی حکومت نے اعلاناً مسلم پرسنل لائ کو کالعدم کرکے یکساں سیول کوڈ نافذ کرنے کی سفارش کی ہے۔دہلی میں سنگھ پریوار کی پشت پناہی والی حکومت اس وقت کھل کر مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے ہندوستانی مسلمانوں کی دینی شناخت کو ختم کرکے پورے ملک کو ہندو راشٹرا کے اندر تبدیل کرنے کے منصوبے پر جارحانہ انداز میں عمل پیرا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھرمیں رہنے والے مسلمان دینی معاملات میں کسی بھی قسم کی مداخلت کبھی بھی برداشت نہیں کرسکتے۔اسی طرح بھارتی مسلمان بھی پرسنل لائ کو کالعدم کرنے کے نام پر اپنے دینی تشخص کے ساتھ کسی بھی قسم کا کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔ مسلم پرسنل لائ بھارت میں رہ رہے بیس کروڑ مسلمانوں کے لیے نہ صرف قانونی تحفظ کی ضمانت ہے بلکہ بھارت کے مسلمانوں کی اپنی دینی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کی خواہش کا ا?ئینہ دار ہے۔

جماعت اسلامی نے ہندوستان میں مسلم پرسنل لائ کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کو بھارتی مسلمانوں کے خلاف منصوبہ بند سازش کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں ہندو قرم پرست قوتوں کی مسلم کش پالیسی کا تسلسل ہے جو کبھی گائو رکھ شک تو کبھی بڑے گوشت پر پابندی کی صورت میں سامنے آرہی ہے۔