مقبوضہ کشمیر‘ امتحانات کے خلاف کشمیری طلباء کا احتجاج جاری

بائیکاٹ بائیکاٹ امتحان بائیکاٹ کے نعرے پھر بلند

منگل 18 اکتوبر 2016 11:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیںامتحانات مقررہ وقت پر اور مشتہر شدہ ڈیٹ شیٹ کے مطابق منعقد کرنے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف کشمیری طلباء نے پریس کالونی میں احتجاج کیا اور آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق درجنوں طلباء جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے پریس کالونی میں جمع ہوئے اورانہوںنے بائیکاٹ بائیکاٹ امتحان بائیکاٹ جیسے محکمہ تعلیم اور امتحان کے انعقاد کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کئے۔

پریس کالونی میں احتجاج میں شامل طلباء کا کہنا تھا کہ حالیہ انتفادہ کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کو ہرگز نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ایسے نوجوانوں کے بغیر وہ امتحان میں شریک ہو ں گے جن کی پیلٹ گن کے وحشیانہ استعما ل کی وجہ سے بینائی چھین لی گئیں ہیں۔

(جاری ہے)

طلباء کا کہنا ہے کہ وادی کشمیرمیں گزشتہ تین ماہ کے دوران سوسے زائد کشمیریوں کوشہید م15ہزار کے قریب لوگوںکو زخمی جبکہ سینکڑوں کو بینائی سے محروم کردیاگیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہزاروں طلباء جیلوں میں نظربند ہیں اور لاتعداد کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی جیلوں میں منتقل کردیاگیا ہے۔ ان کا مذید کہنا تھا کہ ایسے حالات میں امتحانات میں شرکت کرنا نہتے کشمیریوں کی قربانیوں سے کھلواڑ کے مترادف ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ امتحان دینے کی بات تودور ہم خو کو ہی نہیں سنبھال پا رہے ہیں کیونکہ مقبوضہ علاقے کے حالات نے ہمارے ذہنوں پر گہرا اثر چھوڑا ہے ۔یاد رہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے چند دن قبل دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کیاتھا جس کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں کشمیری طلباء احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :