2013 کے پاکستان اور آج کے پاکستان میں زمین اور آسمان کا فرق ہے، تین سالوں میں زر مبادلہ کے ذخائر ریکارڈ 24 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔ہر دور میں ڈگڈگی بجانے والے سامنے آجاتے ہیں لیکن ہم ان سے گھبرانے والے نہیں۔میاں نواز شریف، حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن )کے پارٹی انتخابات میاں نواز شریف بلا مقابلہ صدر منتخب-صدارت کے دوسرے امیدوار پرنس بلوچ کے کاغذات نامزدگی مسترد-پرویز رشیدسیکریٹری خزانہ منتخب ، مشاہد اللہ خان سیکریٹری اطلاعات ، راجا ظفرالحق چیئرمین ، سرتاج عزیز، امداد چانڈیو، یعقوب ناصرسینئر نائب صدور جبکہ سرانجام خان، چنگیز مری، سردار سکندر حیات بلامقابلہ سینئر نائب صدور منتخب ہو گئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 18 اکتوبر 2016 11:23

2013 کے پاکستان اور آج کے پاکستان میں زمین اور آسمان کا فرق ہے، تین سالوں ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18اکتوبر۔2016ء) وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ 2013 کے پاکستان اور آج کے پاکستان میں زمین اور آسمان کا فرق ہے، تین سالوں میں زر مبادلہ کے ذخائر ریکارڈ 24 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔ ہر دور میں ’ڈگڈگی‘ بجانے والے مداری سامنے آجاتے ہیں لیکن ہم ان سے گھبرانے والے نہیں۔

مسلم لیگ (ن) کا صدر منتخب ہونے کے بعد مرکزی کونسل کے چھٹے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے منتخب ہونے والے پارٹی کے عہدے داروں کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی محبت سے بار بار پارٹی کا صدر منتخب ہوا، میرے نزدیک پارٹی کارکنوں کا بہت اہم مقام ہے۔عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آپ نے صوبے میں کام کیا ہوتا تو لوگ آپ کے معترف ہوتے، کے پی کے لوگ دیکھتے ہیں نئے پاکستان کے نام پر ووٹ لینے والا کنٹینر پر کھڑا ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ اب لوگ آپ کے جلسے میں آنےوالے نہیں، آپ کو ایک ایک جلسے کیلیے منتیں کرنی پڑتی ہیں کہ لوگ آجائیں، عوام وہاں جائیں گے جہاں عوام کی ترقی کا سفر ہورہا ہے۔مجھے پروا نہیں کہ کون کنٹینر پر آتا ہے ، کتنا برا بھلا کہتا ہے، میں نے تو قوم سے مسائل کی دلدل سے باہر نکالنے کا وعدہ کیا ہوا ہے اور اس کی تکمیل تک میں چین سے نہیں بیٹھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم تو سڑکیں بناتے چلے جائیں گے تم سڑکیں ناپتے رہو، ایک وہ پارٹی ہے جسے خوشحالی کے لیے کام کرنے کا موقع ملا اور ایک وہ پارٹی ہے جسے کنٹینر پر چڑھنے اور ناچتے رہنے کا کام ملا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ 2018 میں خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہوگی، لوڈ شیڈنگ ختم ہوگی اور مہنگائی میں کمی آئے گی۔ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں ایسا لگتا تھا کہ پاکستان دیوالیہ ہونے والا ہے،ملک دہشت گردی کا شکار تھا،20،20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نہیں بلکہ دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان سب سے زیادہ ترقی کرنے والے ملک میں شامل ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہنگائی کم ہوگئی ہے جب کہ اسٹاک مارکیٹ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چین کاشکریہ اداکرتاہوں جنہوں نے بجلی کے کارخانوں کی سرمایہ کاری کاوعدہ کیا، بجلی کاکارخانہ لگانے کے لیے رقم نہیں تھی، ایک کارخانے پر ایک ارب ڈالر لگتے ہیں،2018 کے بعد 30ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔

نواز شریف نے کہا کہ اپنی ایمانداری کی بدولت بجلی کے کارخانوں میں 100ارب روپے کی بچت کی ، ہم نے قوم سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا بجلی سستی کرنے کا نہیں، یہ قوم کے لیے بونس ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کوئلہ استعمال ہوگا تو بجلی 4 تا 5روپے فی یونٹ پر آجائے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں نیا پاکستان ہم بنارہے ہیں، ہر صوبے میں ہسپتال بنائیں گے، اسلام آباد میں میٹرو بس بن چکی ہے جس سے لاکھوں افراد مستفید ہورہے ہیں، اس منصوبے کو جنگلا بس کہا گیا، اس طرح کی باتیں کرنے والوں کو غریبوں کا کوئی درد نہیں۔

کراچی میں گرین لائن بس منصوبے پر 18 ارب روپے خرچ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی حکومت نے ریلوے پر توجہ نہیں دی، ہم اس پر کام کررہے ہیں، پی آئی اے کا بھٹہ بیٹھ چکا تھا لیکن ہم نے اسے کھڑا کیا اور آنے والے دنوں میں پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئرلائن میں سے ایک ہوگی۔انہوں نے کہا کہ عوام ہمارا ساتھ دیں تاکہ 2018 میں مسلم لیگ ن دوبارہ اقتدار حاصل کرے اور نامکمل ایجنڈوں کو مکمل کرسکے۔

قبل ازیں مسلم لیگ (ن) کے جنرل کونسل کے اجلاس میں پارٹی کے مرکزی عہدوں پر انتخاب ہونے تھے، تاہم چیئرمین، صدر، 6 نائب صدور، سیکریٹری فنانس اور سیکریٹری اطلاعات کے عہدوں پر مطلوبہ افراد نے ہی فارم جمع کروائے، جس کی وجہ سے کسی بھی عہدے پر الیکشن نہیں ہوا۔مسلم لیگ (ن) کے پارٹی الیکشن کمیشن کے سربراہ چوہدری جعفر اقبال نے انتخاب کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کو بلا مقابلہ پارٹی کا صدر منتخب کر لیا گیا۔

پارٹی کا چیئرمین کا سینیٹر راجہ ظفر الحق کو منتخب کیا گیا ان کا تقرر بھی بلا مقابلہ ہوا۔مسلم لیگ (ن) کے 6 نائب سینیئر نائب صدر بھی بلا مقابلہ عہدوں پر مقرر ہوئے، جن میں سرتاج عزیز، سرنجام خان، چنگیز مری، امداد حسین چانڈیو، یعقوب ناصر اور سکندر حیات شامل ہیں۔پارٹی مالی معاملات چلانے کے لیے سیکریٹری فنانس پرویز رشید کا بلا مقابلہ انتخاب ہوا۔

مسلم لیگ (ن) کے ترجمان مشاہد اللہ خان مقرر ہوئے، وہ بلامقابلہ سیکریٹری اطلاعات منتخب ہوئے۔پارٹی کے جنرل کونسل میں متعدد قرار دادیں پیش کی گئی، جس میں مختلف نواز شریف اور دیگر افراد کو تحسین کی گئی۔خیال رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو انتخابات کے حوالے سے انتخابی نشان الاٹ کرنے سے انکار کر دیا تھا جبکہ مسلم لیگ (ن) کو پارٹی الیکشن کروانے کی ہدایت کی تھی، پاکستان میں الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق ہر 4 سال بعد ملک کی ہر جماعت پارٹی انتخابات کروانے کی پابند ہے۔

چیئرمین الیکشن کمیٹی مسلم لیگ (ن) چودھری جعفر اقبال نے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال منگل کی صبح 9 سے 10 بجے تک کی۔چیئرمین الیکشن کمیٹی چودھری جعفر اقبال نے صدارتی امیدوار سردار پرنس بلوچ کو اسکروٹنی کے لیے طلب کیا اور بعدازاں ان کے کاغذات نامزدگی مستردکرتے ہوئے میاں نوازشریف کو بلامقابلہ صدرمنتخب قراردیدیاگیا۔انتخابات سے قبل میاں نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کے اجلاس میں پہلے پارٹی آئین میں ترامیم کی منظوری دی گئی،جس کے بعد ارکان نے نئے مرکزی عہدےداروں کا انتخاب کیا۔ سیکریٹری جنرل سمیت جن عہدوں پر الیکشن نہیں ہو رہا، منتخب صدر کو ان کی نامزدگی کا اختیار ہو گا۔مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کے ارکان کی تعداد 2ہزار کے قریب بتائی جاتی ہے۔