ْوفاقی وزیر دفاعی پیداواررانا تنویرنے دینی مدار س کو سسٹم میں لانے کو مشکل کام قرار دیدیا

ملک میں دہشت گردی میں ملوث اداروں کو بند کر نے کی ضرورت ہے ‘عوام دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیکورٹی اداروں کا ساتھ دیں ‘حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طورپر فوکس کیے ہوئے ہے٬ضرب عضب میں کامیابی کی شرح 95فیصد ہے٬اس کے ذریعے دہشتگردی کے واقعات میں نمائیاں کمی آئی ہے‘ دہشتگردی امریکہ ٬ سعودی عرب اور ترکی میں بھی ہے ٬ یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے‘ آج کے پاکستان میں اور 2013ء کے پاکستان میں بہت فرق ہے ٬ دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں طورپر کمی آئی ہے‘ سیمینار سے خطاب

اتوار 16 اکتوبر 2016 22:30

ْوفاقی وزیر دفاعی پیداواررانا تنویرنے دینی مدار س کو سسٹم میں لانے ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیر دفاعی پیداواررانا تنویر حسین نے دینی مدار س کو سسٹم میں لانے کو مشکل کام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی میں ملوث اداروں کو بند کر نے کی ضرورت ہے ‘عوام دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیکورٹی اداروں کا ساتھ دیں ‘حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طورپر فوکس کیے ہوئے ہے٬ضرب عضب میں کامیابی کی شرح 95فیصد ہے٬اس کے ذریعے دہشتگردی کے واقعات میں نمائیاں کمی آئی ہے‘ دہشتگردی امریکہ ٬ سعودی عرب اور ترکی میں بھی ہے ٬ یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے‘ آج کے پاکستان میں اور 2013ء کے پاکستان میں بہت فرق ہے ٬ دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں طورپر کمی آئی ہے ۔

وہ ’’نیشنل ایکشن پلان ٬ اہداف ٬ مشکلات اور اجتماعی ذمہ داری ‘‘کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقعہ پر وزیرا عظم کے تر جمان مصدق ملک ‘سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی ٬ سلیم بخاری ٬ سلمان غنی پروفیسر ڈاکٹر مغیث الدین شیخ ٬ سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ این جی اوز کی رجسٹریشن اور فنڈنگ کی جانچ پڑتال کے حوالے سے بھی بہت زیا دہ کام ہوا ہے ٬مدرسوں کو ریگولیٹ کرکے ایک سسٹم میں لانا ایک مشکل کام ہے کچھ ایسے مافیاز بن چکے ہیں جن کے خلاف حکومت پر عزم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ضرب عضب میں کامیابی کی شرح 95فیصد ہے ٬ کر اچی میں آپریشن کامیاب ہوا ٬ بلوچستان کے حالات بھی اب بہت بہتر ہیں ٬ انٹیلی جنس اداروں کی باہمی ہم آہنگی میں بہت زیا دہ بہتری ہوئی ہے اور اب وہ مل جل کر کا م کر تے ہیں ٬ نیشنل ایکشن پلان کے اجلاس باقاعدگی سے ہو تے ہیں ٬مو جودہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طورپر فوکس کیے ہوئے ہے٬لیکن سب اچھا نہیں ہے ٬ابھی مزید بہتری کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جس طرح کے محل وقو ع میں واقع ہے کہ جہاں اس کے ایک طرف بھارت ٬ دوسری طرف افغانستان اور تیسری طرف ایران لگتا ہے ٬ اگر دنیا کے کسی بھی او رملک کی یہ حالت ہو تی تو وہ اتنے کم وقت میں اتنے بڑے اہداف حاصل نہ کر سکتا۔ دہشتگردی امریکہ ٬ سعودی عرب اور ترکی میں بھی ہے ٬ یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے ٬ ہم ایک محفوظ پاکستان کی طرف جا رہے ہیں ٬ ہم میں سے ہر ایک کو مجموعی اور انفرادی طورپر اپنی ذمہ دارای اداکرنی چاہیے ٬ اگر نظام کو ٹھیک کر لیا جائے تو تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔