نرسنگ کے شعبہ میں تعلیم حاصل کرنے والوں کے کئی سال سے زیر التواء چھ ہزار کارڈز جاری کر دیئی

ایڈمنسٹریٹر پاکستان نرسنگ کونسل کرنل (ر) ضمیر حسین کا ’’اے پی پی‘‘ کو خصوصی انٹرویو

اتوار 16 اکتوبر 2016 21:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2016ء) پاکستان نرسنگ کونسل کے ایڈمنسٹریٹر کرنل (ر) ضمیر حسین نے کہا ہے کہ نرسنگ کے شعبہ میں تعلیم حاصل کرنے والوں کے کئی سال سے زیر التواء چھ ہزار کارڈز جاری کر دیئے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کے لئے تمام معلومات پاکستان نرسنگ کونسل کی ویب سائیٹ پر جاری کر دی گئی ہیں جبکہ عملہ کی حاضری یقینی بنانے کے لئے بائیو میٹرک نظام وضع کیا گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران پاکستان نرسنگ کونسل کے ادارہ جاتی نظام میں بہتری لانے کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ نرسنگ کے شعبہ میں مختلف کیڈر میں تربیت حاصل کرنے والی خواتین کو اپنے کارڈز کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن اب اس نظام میں بہتری لائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

کئی سال سے زیر التواء چھ ہزار کیسز کو نمٹا دیا گیا ہے۔ 2 ہزار کارڈز تیار ہیں۔ درخواست دہندگان ان کارڈز کو وصول کرنے نہیں آئے‘ دس دن کے اندر اندر یہ کارڈز ان کے گھر کے پتہ پر ارسال کر دیئے جائیں گے۔ ان کارڈز ہولڈرز کے ناموں کی فہرست ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ایک ہزار کارڈز درخواست دہندگان کے رہائشی پتوں پر ارسال کئے گئے لیکن پتے درست نہ ہونے کے باعث وہ کارڈز واپس آ گئے ہیں۔

ان ناموں کی فہرست کو بھی ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے نے کام کرنے کے طریقہ کار کو بہتر بنایا ہے‘ انٹرنیٹ کے نظام میں بہتری لائی گئی ہے۔ افرادی قوت کو بڑھایا گیا ہے۔ ہفتہ وار ایک چھٹی کر دی گئی ہے جبکہ معمول کے اوقات کار میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عملہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے بائیو میٹرک نظام وضع کیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ارجنٹ کیسز کو پانچ دنوں میں اور معمول کے کیسز کو 15 دنوں میں نمٹایا جا رہا ہے تاہم اس میں مزید بہتری کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :