گرین کلائمنٹ فنڈ نے پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی بارے بنائے گئے 36ملین ڈالر لاگتی پراجیکٹس کی منظوری دے دی

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 22:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2016ء) گرین کلائمنٹ فنڈ (جی سی ایف ) نی پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی بارے بنائے گئے 36ملین ڈالر لاگتی پراجیکٹس کی منظوری دے دی۔یہ منظوری گزشتہ روز کوریا میں منعقدہ 14ویں بورڈ اجلاس میں دی گئی۔ یہ منظوری شمالی پاکستان میں تیزی سے پگھلتے گلیشیر کے اثرات پر قابو پانے کے سلسلہ میں دی گئی ہے۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی نے یو این ڈی پی کے ساتھ مل کر یہ پراجیکٹ منظوری کے لیے بورڈ کو بھیجا تھا۔بورڈ کے ایک بھارتی رکن نے غیر معقول تکنیکی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے پراجیکٹ کی اس تجویز کو مسترد کرنے کی کوشش کی۔تاہم بورڈ کے 23 دیگر اراکین نے اس پراجیکٹ کو موزوں ترین قرار دیتے ہوئے بھارتی رکن کے موقف کو مسترد کر دیا اور پاکستانی پراجیکٹ کی منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

پاکستان کے پاس بورڈ کے رکن کے طور پر سعودی عرب کی ایک متبادل رکنیت بھی ہے ۔اس لئے پاکستان نے بھارتی رکن کی طرف سے پیش کیے گئے موقف کوغلط اور جھوٹا ثابت کیا اور بورڈ کے اجلاس میں دیگر اراکین کی غلط فہمیوں کو موثر طور پر دور کر دیا۔اس منظور شدہ پراجیکٹس سے شمالی پاکستان میں گلیشیر ز کے تیزی سے پگھلائو کے مستقل خطرات میں رہنے والے ہزاروں افراد کو فائدہ پہنچے گا۔

اس بڑے پراجیکٹ کے کاموں میں ان علاقوں میں موسمیاتی تبدیلی کے بارے منصوبوں پر عملدرآمد اور پلاننگ کرنے میں ذیلی قومی اداروں کو مضبوط بنانا ٬گزرگاہوں پر تیزی سے ترقیاتی کام کروانا اور سیلابوں بارے قبل از وقت تباہی نظام بنانا شامل ہے۔اس پراجیکٹ کے تحت کمیونٹی کے ماحول کے مطابق رہنے کی صلاحیت کے بارے میں طویل مدتی منصوبے بھی بنائے جائیں گے۔

پراجیکٹ سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور گلیشیرز پگھلنے سے جھیلوں میں آنے والے سیلابوں کی روک تھام میں مدد ملے گی اور انسانی جانیں ضائع نہیں ہوں گی ۔ گلگت بلتستان کے تمام7 اضلاع اورخیبرپختونخوا کے 5 اضلاع میں کمیونٹی کے سطح پر انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے گا۔ مجوزہ پراجیکٹ سے خیبرپختونخوا کے 5 اضلاع اور گلگت بلتستان کے 7 اضلاع میں تقریبا ً 7لاکھ افراد کو اوسطاً فی ضلع براہ راست فائدہ پہنچے گاجبکہ 30ملین سے زائد افراد کو بالواسطہ طور پر پراجیکٹ کا فائدہ ہوگاجن میں سے نصف خواتین اور لڑکیاں ہیں۔مجوزہ پراجیکٹ سے پاکستان کی کل آبادی کا 15فی صد مستفید ہوگا۔

متعلقہ عنوان :