زرعی شعبہ میں تحقیق کے حوالے سے سرمایہ کاری میں اضافہ کرکے بھوک اور غربت جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے٬زرعی ماہرین

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 21:20

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2016ء)زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ زرعی شعبہ میں تحقیق کے حوالے سے سرمایہ کاری میں اضافہ کرکے بھوک اور غربت جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔ یہ باتیں انہوں نے اوکاڑہ میں زرعی پالیسی اور زمینداروں کے مشاورتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیں۔ اس سیمینار کا اہتمام پروگریسیو فارمر رانا زاہد ارشاد کے فارم پر USP-CAS کی طرف سے منعقدہ سیمینار کی صدارت زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کی انہوں نے کہا اگر ہم ریسرچ اور ڈویلپمنٹ میں فنڈنگ کریں تو اس سیملکی خوشحالی اور کسان کی معاشی اور معاشرتی زندگی میں تبدیلی آئیگی٬ وہ باوقار زندگی گزارنے کے ساتھ ملک اور قوم کی بہتر انداز میں خدمت کر سکے گا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کمیشنڈ ریسرچ پر توجہ دینی چاہئے ٬ جس کے تحت انڈسٹریز اور کسان اپنے مسائل ریسرچرز اور یونیورسٹیوں کو پیش کرتے ہیں ۔ یونیورسٹیاں اور سائنسدان زمینداروں اور انڈسٹری کے مسائل کے موضوع پر تحقیق کرتے ہیں ۔ سبسڈی جو کہ بہت بڑی رکاوٹ ہے ٬ زمینداروں میں مسابقت اور بہتر کارکردگی کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

ڈاکٹر اقرار نے کہا کہ ہم نے اوکاڑہ میں یونیورسٹی کا سب کیمپس قائم کیا ہے جس میں 26 پی ایچ ڈی اساتذہ تعینات کیے ہیں۔ اگلے سال سے یونیورسٹی کا کیمپس تدریسی و تحقیقی سر گر میاں شروع ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا آلو اور ٹماٹر پر تحقیقی گروپ تشکیل دے دیے گئے ہیں جس کے نتیجے میں کاشتکاروں کے مسئل کے حل کے ساتھ ساتھ فی ایکڑ پیداوار میں بھی اضافہ ہوگا۔ ترقی پسند کاشتکار بشمول چوہدری حامد ملہی٬ فیصل شاہ٬ حاجی شوکت٬ طارق ا رشاد٬ نوشابہ شہزاد٬ ڈاکٹر امتیاز اور زاہد ارشاد نے پنجاب کی پالیسی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔