صنعا میں جنازہ گاہ پر حملہ ”غلط معلومات“کی بنیاد پر کیا گیا ۔یمن میں سعودی قیادت میں حوثی باغیوں پر بمباری کرنے والے اتحادی افواج کا اعتراف-حملے کے نتیجے میں ہلاک یا زخمی ہونے والے افراد کے خاندان والوں کو معاوضہ ادا کرنے کی سفارش

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 15 اکتوبر 2016 20:29

صنعا میں جنازہ گاہ پر حملہ ”غلط معلومات“کی بنیاد پر کیا گیا ۔یمن میں ..

ریاض(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15اکتوبر۔2016ء) یمن میں سعودی قیادت میں حوثی باغیوں پر بمباری کرنے والے اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے دارالحکومت صنعا میں جنازہ گاہ پر حملہ ”غلط معلومات“کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ8اکتوبر کو ہونے والے اس حملے کے نتیجے میں 140 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تعداد عام شہریوں کی تھی۔

اس حملے کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دو سال سے جاری تنازع کے دوران ہلاکتوں کی تعداد کے لحاظ سے یہ سب سے بدترین حملہ تھا۔تحقیقات میں جنگ کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے اور غلط معلومات فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔اس حملے پر بین الاقوامی سطح پر شدید تنقید بھی کی گئی تھی۔تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے کی گئی سعودی قیادت میں 14 ممالک کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اتحادی افواج کے طیاروں کو غلط معلومات فراہم کی گئی تھی کہ جنازہ گاہ اس وقت حوثی باغیوں کے رہنماو¿ں سے بھرا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اس کا الزام جنرل چیف آف سٹاف کی یمنی صدر سے منسلک جماعت پر عائد کیا گیا ہے۔تحقیقات میں اس حملے کا کچھ ذمہ دار یمن میں ائیر آپریشن سینٹر کو بھی ٹھہرایا گیا ہے کیونکہ تحقیقات کے مطابق انھوں نے اتحادی افواج کی کمانڈ سے اجازت لیے بغیر ہی طیاروں کی ہدف کی جانب رہنمائی کی۔حملے کے نتیجے میں ہلاک یا زخمی ہونے والے افراد کے خاندان والوں کو معاوضہ ادا کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس حملے میں چھ سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :