الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے336 اراکین کی رکنیت معطل کردی -قائدحزب اختلاف خورشید شاہ ‘نہال ہاشمی‘نسرین جلیل‘طلال چوہدری‘مولانا محمد خان شیرانی‘سابق سپیکرڈاکٹرفہمیدہ مرزا‘ سعید غنی ‘بیرسٹر سیف ‘عارف علوی، خالد مقبول صدیقی، علی رضا عابدی ‘مائزہ حمید‘پیر امیر حسنات بھی شامل ہیں- آئین کے آرٹیکل 25 اے کے تحت سینیٹ کے 22 ارکان اور آئین کے آرٹیکل 42 اے کے تحت قومی اسمبلی کے 66 ارکان کی رکنیت معطل کرنے کا نو ٹفیکیشن جاری

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 15 اکتوبر 2016 19:25

الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے سینیٹ، قومی اور ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15اکتوبر۔2016ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کی رکنیت معطل کردی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 336 پارلیمنٹیرین کی رکنیت معطل کرنے کا نو ٹفیکیشن جاری کردیا ہے۔الیکشن کمیشن کے جاری نوٹفیکیشن کے مطابق آئین کے آرٹیکل 25 اے کے تحت کارروائی کرتے ہوئے سینیٹ کے 22 ارکان اور آئین کے آرٹیکل 42 اے کے تحت قومی اسمبلی کے 66 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 42 اے کے تحت ہی پنجاب اسمبلی کے 137، سندھ اسمبلی کے 49، خیبرپختونخوا (کے پی) کے اسمبلی کے 49 اور بلوچستان اسمبلی کے 13 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر الیکشن کمیشن نے جن سینیٹرز کی رکنیت معطل کی ہے، ان میں سینیٹر نسرین جلیل، سینیٹر عطاءالرحمان، سینیٹر نہال ہاشمی، سینیٹر سلیم ضیا، سینیٹر سعید غنی اور سینیٹر بیرسٹر سیف شامل ہیں۔

قومی اسمبلی کے جن ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے، ان میں عائشہ گلا لئی، عارف علوی، خالد مقبول صدیقی، علی رضا عابدی اور مائزہ حمید، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، شیخ رشید احمد، پیر امیر حسنات اور طلال چوہدری بھی شامل ہیں۔