پاک سر زمین پارٹی کی اسٹیٹ بینک کے پانچ اہم ذیلی شعبوںکو کراچی سے لاہور منتقل کرنے کی مذمت

حکومت کراچی دشمن پالیسی کوترک کرے ٬ قومی و ملّی یکجہتی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے٬پاکستانی قوم کو تقسیم کرنے کا عمل بند کیا جائے٬ ڈاکٹرصغیر

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 19:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2016ء) سینئر وائس چیئر مین پاک سر زمین پارٹی ڈاکٹر صغیر نے حکومت کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پانچ اہم ذیلی شعبوںجس میں کرنسی مینیجمنٹ٬ گورنمنٹ بینکنگ٬انٹرنل آڈٹ٬ فارن ایکسچینج آپریشن٬اور امپلیمینٹیشن ڈویلپمنٹ فنانس گروپ کو کراچی سے لاہور منتقل کرنے کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے حکومت کا کراچی مخالف اقدام قرار دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا معاشی و تجارتی مرکزہے نیز تمام بڑے بینکوں٬ انشورنس کمپنیزاور کرنسی ایکسچینج کے صدر دفاتر بھی کراچی میں ہیں جسکی وجہ سے اسٹیٹ بینک کے اہم ذیلی شعبوں کی لاہور منتقلی پاکستان کی معیشت کے لئے نقصان کا سبب بنے گی ٬کراچی پاکستان کا سب سے کاروبار دوست شہرہے جس میں انڈسٹریل زونز ٬بندگارہیں ٬ اسٹاک ایکسچینج جیسے اہم قومی اثاثے موجود ہیںجن کی کار کردگی ان ذیلی شعبوں کے دور منتقل ہونے سے متاثر ہوگی ٬انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا صدر دفتر1948سے کراچی میںکام کر رہا ہے یہاں تک کہ پاکستان کا دارلحکومت جب کراچی سے اسلام آباد بنایا گیا تب بھی کراچی کی معاشی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو اسلام آباد منتقل نہیں کیا گیا اور آج کے موجودہ حالات میں حکومت کے پاس ان شعبوں کی منتقلی کی کوئی ٹھوس وجہ بھی موجود نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں حکومتوں کی عدم توجہی کی وجہ سے پہلے ہی احساس محرومی بڑھ رہی ہے اور اب حکومت کے اس اقدام سے اہل کراچی کے لئے مزید روزگار کے دروازے بند ہوجائیں گے کیونکہ حکومت کا یہ اقدام کراچی میں بینکنگ انڈسٹری سے جڑے لاکھوں لوگوں کے روزگار کے لئے بھی خطرے کا سبب ہے ۔ انہوں نے کہا حکومت کراچی دشمن پالیسی کوترک کرے جس سے قومی و ملّی یکجہتی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے٬پاکستانی قوم کو تقسیم کرنے کا عمل بند کیا جائے ۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس اعلان کو فالفور واپس لیاجائے اور کراچی میں بڑھتے ہوئے احساس محرومی کے سدباب کے لئے فوری اقدامات کیئے جائیں نیز ملک بھر کی کاروباری اور تاجر برادری جو کہ اس ا قدام کو پہلے ہی مسترد کر چکے ہیںان سمیت غیر ملکی سرمایہ کاروں کاا عتماد بحال کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :