بی آئی ایس پی کو بلوچستان کے مستحقین کیلئے مزید وسائل فراہم کرنے کی ضرورت ہے ٬گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی

نیا غربت سروی2010میں بلوچستان کے سروے کی غلطیوں کودورکردے گا : ماروی میمن

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 19:00

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اکتوبر2016ء) غربت تمام نا انصافیوں میں سب سے بڑی ناانصافی ہے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کو بلوچستان کے مستحقین کیلئے مزید وسائل فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار گورنر بلوچستان محمد خان اچکزائی نے گورنر ہائوس بلوچستان میں ایک کانفرنس کے دوران کیاجہاں وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی٬ ایم این اے ماروی میمن نے گورنر بلوچستان کو بی آئی ایس پی کارکردگی رپورٹ 2014-16پیش کی۔

کانفرنس میں صوبائی قانون سازوں٬ مقامی حکومتی سربراہوں٬ مختلف محکموں کی سیکرٹریوں٬ این جی اوز کے نمائندگان٬ سول سوسائٹی٬ صحافی اور بی آئی ایس پی مستحقین نے شرکت کی۔گورنر بلوچستان نے بی آئی ایس پی کی سکولوں میں بچوں کے اندارج کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی آنے والی نسلوں کو تعلیم فراہم کر کے انکے مستقبل کو روشن بنا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی غربت میں کمی٬ بھوک کے خاتمے٬ معیاری تعلیم کی فراہمی اور صنفی مساوات کے پائیدار ترقی کے اہداف کی حمایت کرتا ہے۔ اس موقع پر ٬ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے کہا کہ حکومت کی جامع حکمت عملیوں کے نتیجے میں بلوچستان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی دور اندیشی کی بدولت تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز آن بورڈ ہیں اور آج بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن ہے۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے گزشتہ دو سالوں کے دوران بی آئی ایس پی کی حاصل کردہ کامیابیوں کا ایک جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 240428گھرانے سہ ماہی بنیادوں پر بی آئی ایس پی کے وظائف وصول کررہے ہیں۔ وسیلہ تعلیم (WeT)اقدام لورالائی٬ موسی خیل٬ نوشکی٬ جل مگسی٬ گوادراور آواران میں کامیابی سے چل رہا ہے جس کے تحت26,405بچوں کا سکولوں میں اندراج کیا جاچکا ہے۔

قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری (NSER)کو اپڈیٹ کرنے کیلئے نئے غربت سروے کے ابتدائی مرحلے کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ قلعہ سیف٬ کچھ اور نصیر آباد کا سروے ابتدائی مرحلے میں کیا جائے گا جسے مارچ 2017میں مکمل کرلیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نئے غربت سروے میں کسی علاقے کو چھوڑا نہیں جائیگا۔ بی آئی ایس پی کی سروے ٹیمیںملک کے ہر کونے میں پہنچیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی صارفین کی دیکھ بھال اور موثر سروس کی فراہمی پر یقین رکھتا ہے۔ ادائیگی کے نظام میں شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کیلئے بی آئی ایس پی نے بائیومیٹرک تصدیق کا نظام(BVS)کا آغاز کردیا ہے۔ بی آئی ایس پی بورڈ نے ادائیگی کے نئے نظام کی منظوری دے دی ہے۔ اس نظام کے ابتدائی مرحلے کا آغازمارچ 2017کی قسط سے کیا جائے گا اور دسمبر 2017میں اسے ملک بھر میں لاگو کیا جائے گا۔

چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے مستحق خواتین کو مالی و سماجی رکاوٹوں کے باوجود غربت کیخلاف دلیری سے مقابلہ کرنے پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی مستحق خواتین کو نہ صرف سے غربت سے چھٹکارا دلاتا ہے بلکہ انہیں عزت نفس اور بااختیار بناتے ہوئے مقصد حیات بھی فراہم کرتا ہے۔ کانفرنس کے دوران گورنر بلوچستان نے صوبے کی مستحق خواتین میں غربت کیخلاف انکی بہادری اورجدوجہد کے اعزاز میں اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر مستحق خواتین نے بتایا کہ سماجی و معاشی خود مختاری کے ساتھ ساتھ بی آئی ایس پی نے انکی بقا کیلئے بڑا اہم کردار ادا کیاہے۔

متعلقہ عنوان :