ہیپا ٹائٹس کے جعلی انجکشن تیار کرنے کا کیس ٬3ملزمان کو قید اور لاکھوں روپے جرمانے کی سزا ٬ 3عدم ثبوت کی بناء پر بری

ملزم حافظ جمیل انجم کو 8سال قید اور ڈیڑھ لاکھ جرمانہ ٬ ملزم محمد سلیم اختر کو 6سال قید اور ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ اور ملزم میاں سجاد حسین کو 6سال قید اور 9لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 15:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2016ء) ڈرگ کورٹ نے ہیپا ٹائٹس کے جعلی انجکشن تیار کرنے کے کیس میں 3ملزمان کو قید اور لاکھوں روپے جرمانے کی سزا سنا دی جبکہ تین ملزمان کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کر دیا گیا ۔ گزشتہ روز ڈرگ کورٹ کے چیئرمین چوہدری محمد جہانگیر نے ہیپا ٹائٹس کے جعلی انجکشن بنانے کے کیس کا فیصلہ سنایا ۔

(جاری ہے)

ڈرگ کورٹ نے کمپنی کے مالک ملزم حافظ جمیل انجم کو 8سال قید اور ڈیڑھ لاکھ جرمانہ ٬ ملزم محمد سلیم اختر کو 6سال قید اور ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ اور ملزم میاں سجاد حسین کو 6سال قید اور 9لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جبکہ کیس میں ملوث کمپنی کے 3ملزمان محمد اصغر ٬ مدثر ور اعظم کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کر دیا گیا ۔ ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف چالان پیش کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ملزمان حافظ جمیل انجم ٬ محمد سلیم اختر ٬میاں سجاد حسین ٬محمد اصغر ٬ مدثر اور اعظم نے وحدت کالونی میں نوبٹی فارما سوٹیکل یونٹ نامی کمپنی بنا رکھی تھی جہاں ہیپا ٹائٹس کے جعلی انجکشن تیار کر کے مختلف دکانوں میں سپلائی کیے جاتے تھے جس کے باعث جانی نقصان بھی ہوا ۔

متعلقہ عنوان :