اگر خیبرپختونخوا حکومت نے کاشتکاروں کی مشاورت کے بغیر تمباکو کے خلاف بل پاس کیا تو احتجاجاً افیون کاشت کریں گے٬کاشتکار

جمعرات 13 اکتوبر 2016 22:52

مردان۔13اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2016ء) انجمن کاشتکاران خیبرپختونخوا نے انسداد تمباکو بل کے خلاف طبل جنگ بجاتے ہوئے اعلان کیاہے کہ اگر صوبائی حکومت نے کاشتکاروں کی مشاورت کے بغیر تمباکو کے خلاف بل پاس کیا تو وہ احتجاجاً افیون کی کاشت شروع کریں گے اور گھیراؤ جلاؤ تحریک شروع کرنے کے ساتھ ساتھ بل کے روح رواں صوبائی وزیرصحت کا صوابی داخلہ بند کردیں گے اس بات کا اعلان انجمن کاشتکاران کے صوبائی صدر عبدالحلیم خان مایار٬صوبائی سینئر نائب صدر نعمت شاہ روغانی ٬جنرل سیکرٹری عالم شیر خان ٬مردان کے صدر محمد آمین خان ٬صوابی کے جنرل سیکرٹری سید ابدال باچا٬ تخت بھائی کے صدر قمر الزمان ایڈووکیٹ اور بادام گل نے مردان پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا انجمن کاشتکاران کے صوبائی رہنماؤں نے کہا کہ تمباکو سے خیبرپختونخوا کے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے اور اس کے ساتھ سالانہ حکومت کو 48ارب روپے ٹیکس دیتے ہیں انہوںنے کہاکہ تمباکو سے بننے والی اشیاء پر پاپندی دراصل تمباکو کی کاشت پر پاپندی تصور کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت ایک این جی او کو خوش کرنے کے لئے نقد آور فصل کی شکل میں مردان ٬صوابی ٬بونیر ٬چارسدہ اورمانسہرہ سمیت دیگر اضلاع کے زمینداروں سے منہ کا نوالہ چھین رہی ہے انہوںنے کہاکہ صوبائی وزیر صحت کا تعلق بھی بنیادی طورپر تمباکو کے کاروبا رسے ہے اوراگر وہ باز نہ آیا تو ان کے آبائی ضلع صوابی پر داخلہ بندکردیں گے سپیکر اسمبلی اسد قیصر کی طرف سے بل کی تیاری میں کاشتکاروں کے اعتراضات کو دور کرنے کی اخباری خبر کا خیر مقد م کرتے ہوئے کہاکہ بل پیش کرنے سے کاشتکاروں کو اعتماد میں لیاجائے اور ان کے تحفظات کو دور کیاجائے انہوںنے ٹوبیکو بورڈ کو صوبے کے حوالہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا اورکہاکہ ٹوبیکو بورڈ بنیادی طورپر کاشتکاروں اور زمینداروں کے مسائل کے حل کے لئے بنا ہے لیکن ان کے فوائد سے کاشتکار محروم ہیں ۔

متعلقہ عنوان :