سپریم کورٹ نے باغات اور زرعی اراضی دکھا کر 4ارب روپے بٹورنے سے متعلق نیب کے کیس میں لٹنے والے افراد کومقدمہ میں فریق بننے کی مہلت دیدی

جمعرات 13 اکتوبر 2016 21:43

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2016ء) سپریم کورٹ نے خان پورڈیم کے قریب واقع باغات اور زرعی اراضی دکھا کر مختلف افراد سے مجموعی طور پر 4ارب روپے سے زائد رقم بٹورنے سے متعلق نیب کے کیس میں لٹنے والے افراد کومقدمہ میں فریق بننے کی مہلت دیدی ہے اورکیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔ جمعرات کوجسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میںدو رکنی بنچ نے ملزمان کی جانب سے دائرالگ ا لگ اپیلوں کی سماعت کی۔

اس موقع پر 32 کے قریب متاثرہ افراد عدالت میں کھڑے ہوگئے تو جسٹس اعجاز افضل خان نے ان سے کہا کہ اگر وہ اس مقدمہ میں فریق بننا چاہتے ہیں تو 14روز کے اندر عدالت میں اپنی درخواستیں جمع کروائیں۔ بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

یادرہے کہ ملزمان مہتاب قریشی٬ عادل شوکت اور ملک حبیب ٬ اعجاز حسین شاہ اور ملک بوستان وغیرہ نے محکمہ مال کے مقامی اہلکاروں کی ملی بھگت سے جعلی دستاویزات پر 32 کے قریب سرمایہ کاروں سے مجموعی طور پر 4ارب روپے سے زائد رقم بٹوری تھی٬ جس پر نیب نے ان کے خلاف ریفرنس قائم کر کے گرفتار کرلیا بعدازاں تین ملزما ن کی جانب سے اپنی ضمانت کیلئے پشاور ہائی کورٹ میں دائردرخواستیں خارج ہونے پرانہو ں نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے جس میں عدالت نے متاثرہ افراد کوفریق بننے کی اجازت دیدی ہے۔

متعلقہ عنوان :