ایف بی آرکی19افسران نے قومی خزانے کو2ارب 11 کروڑ سے زائدکاٹیکہ لگایا ہے ‘1996مقدمات میں ضبط کی گئی اشیاء قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی گئیں

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی مالی سال 16-2015 کی جاری آڈٹ رپورٹ میں انکشاف

جمعرات 13 اکتوبر 2016 20:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے جاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایف بی آرکی19افسران نے قومی خزانے کو2ارب 11 کروڑ سے زائدکاٹیکہ لگایا ہے ‘1996مقدمات میں ضبط کی گئی اشیاء قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی گئیں۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مالی سال 16-2015 کی آڈٹ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے 19 افسران نے قومی خزا نے کو 2 ارب 11 کروڑ سے زائد کا ٹیکہ لگایا ہے۔

(جاری ہے)

افسران نے 1 ہزار 9 سو 96 مقدمات میں ضبط کی گئی اشیاء قومی خزانے میں جمع نہیں کرائیں٬ قواعد کے مطابق ضبط کی گئی اشیاء فوری طورپر جمع کرانی ہوتی ہیں۔رپورٹ کے مطابق نومبر 2015 میں ایف بی آر کو بے قاعدگیوں سے آگاہ بھی کردیا گیا تھا٬ بے قاعدگیوں سے متعلق ایف بی آر نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ چند کیسز میں ریکوری کی جا رہی ہے اور دیگر معاملات عدا لت میں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بے قاعدگیاں ایف بی آر کے سینئر حکام کی کمزور نگرانی کے نتیجے میں ہوئیں۔ آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں ضبط کی گئی اشیاء فوری طور پر جمع کرانے اور خردبرد کے ذمہ داران کا تعین کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔…(رانا)

متعلقہ عنوان :