لاہور٬کروڑوں خرچ کرنے کے باوجود لاہور ہائیکورٹ کی سکیورٹی کا اللہ حافظ

بار کے جاری کردہ سٹیکر کے بغیر ہی کئی گاڑیاں عدالت عالیہ میں داخل ہونے لگیں ٬ حکام خاموش تماشائی بن گئے

جمعرات 13 اکتوبر 2016 20:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود لاہور ہائیکورٹ کی سکیورٹی کا اللہ ہی حافظ ہے٬ ہائیکورٹ بار کے جاری کردہ سٹیکر کے بغیر ہی کئی گاڑیاں روزانہ عدالت عالیہ کی جی پی او پارکنگ میں پارک ہونے لگیں٬ حکام خاموش تماشائی بن گئے ۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کی سکیورٹٰی کی جدید ترین آلات کی خریداری پر کروڑوں روپے خرچ کئے جا چکے ہیں تاہم اس کے باوجود انچارج سکیورٹی ایڈیشنل رجسٹرار عطائ الرحمان اور سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور اہلکاروں کی سنگین غفلت کی وجہ سے ہائیکورٹ کی سکیورٹی پالیسی کی خلاف ورزی معمول بن چکی ہے٬ لاہور ہائیکورٹ کی سکیورٹی پالیسی کے مطابق ہائیکورٹ بار کے جاری کردہ سٹیکر کے بغیر کوئی گاڑی بھی جی پی او گیٹ سے احاطہ ہائیکورٹ میں داخل نہیں ہو سکتی تاہم بغیر سٹیکر لگے گاڑیوں کا احاطہ ہائیکورٹ میں داخلہ معمول بن چکا اور حکام کسی افسوس ناک واقعہ کا انتظار کر رہے ہیں٬ فوٹیجز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ قصور سے نواز لیگ کے ایم پی اے احمد سیعد ایڈووکیٹ کی لینڈ کروزر سمیت کئی گاڑیاں جی پی او پارکنگ میں موجود ہیں تاہم ان پر ہائیکورٹ بار کا سٹیکر ا?ویزاں نہیں ہے٬ ہائیکورٹ کے سکیورٹی حکام پالیسی کی خلاف ورزی کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے پر مصروف ہیں٬ انچارج ہائیکورٹ سکیورٹی عطائ الرحمان کا کہنا ہے کہ سکیورٹی پالیسی ہر ایک کیلئے ہیں٬ سٹیکر کے بغیر کسی بھی گاڑی کو ہائیکورٹ میں داخلے کی اجازت نہیں ہے٬ گیٹ پر تعینات سکیورٹی اہلکار ازخود ہی بغیر سٹیکر گاڑیوں کو داخلے کی اجازت دیتے ہیں٬ ہائیکورٹ کے سکیورٹی کنٹرول روم کے مطابق بعض گاڑیوں پر سٹیکر نہیں لگا ہوتا تاہم ان میں وکلائ بیٹھے ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود ان گاڑیوں کے داخلے کی اجازت بھی ایڈیشنل رجسٹرار عطائ الرحمان ہی دیتے ہیں۔

(بخت گیر)