حکمران اپنے ساتھ چھتری کے نیچے پناہ لینے والے لوگوں کو بھی احتساب سے بچانا چاہتے ہیں ٬ملک میں آئین و دستور کی بالا دستی کی راہ میں حکمران طبقہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے ٬ظالم و جابر جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے ہمیشہ اپنی مرضی قانون پر مسلط کی اور اپنے مفادات سے ٹکرانے والے قوانین کو موم کی ناک بنا کر اپنے حق میں استعمال ٬خیراور شر کے معرکے میں غیر جانبداری اور ظلم و جبرکے خلاف نہ اٹھنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا ارکان و کارکنان کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب

جمعرات 13 اکتوبر 2016 20:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران اپنے ساتھ ان لوگوں کو بھی احتساب سے بچانا چاہتے ہیں جنہوں نے ان کی چھتری کے نیچے پناہ لے رکھی ہے ٬ملک میں آئین و دستور کی بالا دستی کی راہ میں حکمران طبقہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے ٬ظالم و جابر جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے ہمیشہ اپنی مرضی قانون پر مسلط کی اور اپنے مفادات سے ٹکرانے والے قوانین کو موم کی ناک بنا کر اپنے حق میں استعمال ٬خیراور شر کے معرکے میں غیر جانبداری اور ظلم و جبرکے خلاف نہ اٹھنا ظالم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے ۔

امام حسین ؓ نے ظالمانہ نظام کا مقابلہ کرکے امت کو پیغام دیا کہ ظلم کو کسی شکل و صورت میں بھی برداشت نہ کیا جائے ٬اسٹیٹس کو ٬کی قوتوں نے عوام کو سیاست سے بے زار کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو کراچی کے ضلع وسطی میں ارکان و کارکنان کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں پارٹیوں کا نہیں ظالم اور مظلوم کا مقابلہ ہے ٬ظالم ٹولے نے تمام بڑی پارٹیوں میں پناہ لے رکھی ہے ۔

ظالم متحد اور مظلوم منتشر ہیں اور ظالم جاگیر داروں اور سرمایہ داروںنے تمام ملکی وسائل پر قبضہ کررکھا ہے ٬سرکاری و غیر سرکاری ادارے اس ٹولے کے ہاتھوں یرغمال ہیں ٬امت کو اس ظلم سے بچانے کیلئے حضرت امام حسین ؓ افراد کی بجائے قانون کی حکمرانی چاہتے تھے وہ ایسی حکومت چاہتے تھے جس میں قومی خزانے کو امانت سمجھا جائے اور اسے چند خاندانوں کی بجائے قوم پر خرچ کیا جائے ٬وہ خاندانی بادشاہت کو روکنا اور عوام کی حکمرانی قائم کرنا چاہتے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمیں بھی حضرت امام حسین ؓ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ملک سے خاندانی بادشاہتوں کا خاتمہ کرکے شریعت کے تابع جمہوریت کا نظام قائم کرنا ہوگا تاکہ عوام کو زندگی کی بنیادی ضروریات مہیا کی جاسکیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام غربت اور مہنگائی میں پس رہے ہیں ٬عام آدمی کیلئے اپنے بچوں کو تعلیم دلانا اور بیمار کا علاج کرانا ممکن نہیں رہا ۔

حکومتی پالیسیوں سے لگتا ہے کہ تعلیم اور صحت ان کی کسی ترجیح میں شامل نہیں ۔ان کا ایک ہی مشن ہے کہ قوم کو ان پڑھ اور بیمار رکھا جائے تاکہ کوئی ان کے ظلم و جبر کے خلاف اٹھ نہ سکے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جب تک ان کرپٹ اور لٹیرے حکمرانوں سے نجات نہیں ملتی ملک و قوم مسائل کی دلدل میں دھنستے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں خاندانی بادشاہتوں کی بجائے آئین کی حکمرانی قائم کرنے کیلئے عوام کو ایک نئے عزم سے اٹھنا ہوگااور تحریک پاکستان کی طرز پر پاکستان کو بچانے کیلئے نئے سرے سے جدوجہد کرنا ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ اور غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے آ ج ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے ٬قوم کوآئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی میں جکڑنے کے مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں ٬حکمرانوں نے محض اپنے کمیشن کیلئے قوم کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں اور پائوں میں بیڑیاں پہنادی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو حالات کی رو میں بہنے اور مایوسی کی بجائے ایک نئی امید اور اللہ پر توکل کے ساتھ ان سانپوں اور بچھوئوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عام آدمی کیلئے امید کی شمع ہے اور ان شاء اللہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے اور قوم کی لوٹی گئی دولت واپس لانے کیلئے جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔