لاہور ٬راجہ حسن اختر کی زیر صدارت ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی کا ’’ بھارت کے ساتھ معدنیات و کان کنی کے شعبہ کی تجارت‘‘ کے حوالے سے خصوصی اجلاس

جمعرات 13 اکتوبر 2016 18:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) قائمہ کمیٹی برائے معدنیات و کان کنی کے چیئرمین و سمال ٹریڈرز اینڈکاٹیج انڈسٹری کے سینئر وائس چیئرمین راجہ حسن اختر کی زیر صدارت ’’ بھارت کے ساتھ معدنیات و کان کنی کے شعبہ کی تجارت‘‘ کے حوالے سے خصوصی اجلاس ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس میں منعقد کیا گیا۔

راجہ حسن اختر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت ہمارے ہی نمک کے پتھر سے تیزاب پیدا کرکے دوگنی قیمت پر ہمیں اور یورپی ممالک کو فروخت کر رہا ہے٬ واہگہ ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے٬ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فورم سے واہگہ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کیلئے بھر پور کوششیں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ بھارت پاکستان سے نمک برآمد کرتا ہے اور اس میں ویلیوایڈیشن کرکے دوگنا منافع کما رہا ہے۔

بھارت نمک سے کینسر سمیت 20سے زیادہ بیماریوں کا علاج کرتا ہے۔ہمیں بھی ویلیوایڈیشن کرکے زرمبادلہ کمانے کے لئے ایک پالیسی بنانا ہو گی۔ کمیٹی کے وائس چیئرمین محمد یاسین نے کہاکہ دوسرے ممالک کو ٹریڈ کرکے معدنیات و کان کنی کے ذریعے آمدنی میں اضافے کے لئے حکومت ویلیو ایڈیشن یونٹس کی تنصیب کو یقینی بنائے۔ پرائس ریگولیشن اور سرحد پار تجارت کو دستاویزی معیشت میں شامل کرنے لئے حکومت کوفوری اقدامات کرنیکی ضرورت ہے۔

بھارت کو٬جپسم کی بھی فروخت بہت کم قیمت پر کی جار ہی ہے۔کمیٹی ممبر مد یحہ وقاص نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ ریلوے کان کنی کے سکیٹر کوپروموٹ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے٬انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے بے شمار ترقی یافتہ ممالک جاپان اور چین کے کاٹیج انڈسڑی کی بنیاد پر ہی ترقی کی منازل طے کیں۔اجلاس میں مد یحہ وقاص ٬حسنا ت کمبوہ ٬محمد یاسین٬نبیل احمد٬شعیب ہاشمی٬ساجد خان٬سلمان انس٬طاہر نذیر٬خرم اخلاق ٬ اور دیگر نے بھی اپنی اپنی تجاویز سے آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :