ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس مقدمات کا عدالتوں سے بار تصفیہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں٬خالد اقبال ملک

فیصلے سے نہ صرف عدالتوں میں جاری ٹیکس مقدمات میں کمی واقع ہو گی بلکہ دوستانہ ماحول میں مقدمات کا جلد فیصلہ ہونے سے محکمہ کے ٹیکس ریونیو میں بھی بہتری آئے گی٬ صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس

جمعرات 13 اکتوبر 2016 18:16

․اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے ٹیکس مقدمات کا عدالتوں سے باہر متعلقہ پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے تصفیہ کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف عدالتوں میں جاری ٹیکس مقدمات میں کمی واقع ہو گی بلکہ دوستانہ ماحول میں مقدمات کا جلد فیصلہ ہونے سے محکمہ کے ٹیکس ریونیو میں بھی بہتری آئے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کمیسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسوسی ایشن پنجاب کے ایک وفد سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا جس نے ایسوسی ایشن کے چیئرمین زاہد بختاوری کی قیادت میں نومنتخب عہدیداران کو مبارک باد پیش کرنے کیلئے چیمبر کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

خالد اقبال ملک نے کہا کہ مختلف عدالتوں میں جاری یا زیر التوا ٹیکس مقدمات کی وجہ سے ایف بی آر کے تقریبا 300ارب روپے پھنسے ہوئے ہیں اور کہا کہ متعلقہ پارٹیوں سے بات چیت کے ذریعے ایسے مقدمات کا عدالتوں سے باہر تصفیہ کرنے سے محکمہ زیادہ موثر انداز میں ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کے قابل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس ادا نہ کرنے والوں٬ نان فائلرز اور کم ٹیکس ادا کرنے والوں سے بات چیت کے ذریعے ٹیکس وصول کرنے کا عندیہ بھی قابل ستائش ہے کیونکہ ایسی کوششوں ٹیکس دہندگان اور محکمہ ٹیکس کے مابین خوشگوار تعلقات فروغ پائیں گے اور ملک میں صحت مند ٹیکس کلچر کی حوصلہ افزائی ہو گی۔خالد اقبال ملک نے ایف بی آر پر زور دیا کہ وہ کاروباری اداروں اور دکانوں پر چھاپے مارنے کی روش کو ترک کر دے کیونکہ ایسی کارروائیوں سے تاجر برادری میں بہت خوف و ہراس پیدا ہوتا ہے اور کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا اگر ایف بی آر کو کسی کاروباری ادارے یا تاجر کے خلاف ٹیکس ادا نہ کرنے کی مصدقہ شکایت ہے تو چھاپے مارنے کی بجائے محکمہ پہلے متعلقہ علاقے کی تاجر تنظیم سے رابطہ کرے تا کہ بات چیت کے ذریعے ایسے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس ایسے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کیلئے بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے لہذا ایف بی آر ایسے معاملات میں چیمبر کو پوری طرح اعتماد میں لے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایف بی آر ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کیلئے جبری اقدامات اٹھانے کی بجائے دوستانہ روش اپنائے جس سے معیشت کیلئے زیادہ فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔۔

متعلقہ عنوان :