ملتان :ججز تعیناتی میں نمائندگی نہ دینے پر وکلاء کی ہڑتال٬احتجاجی ریلی٬دھرنا

ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہونے تک یہ تحریک جاری رہے گی ٬صدر بار ایسوسی ایشن و دیگر

جمعرات 13 اکتوبر 2016 18:14

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) اعلی عدلیہ میں ججوں کی تعیناتی کے موقع پر ملتان کے وکلاء کو نمائندگی نہ دینے کے خلاف ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے وکلاء نے جمعرات کے روز ہڑتال کی اور ڈسٹرکٹ بار ملتان میں ایک احتجاجی اجلاس منعقد کرنے کے بعد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے صدر شیخ جمشید حیات اور ڈسٹرکٹ بار ملتان کے صدر عظیم الحق پیر زادہ اور سینئر وکلاء مرزا عزیر اکبر بیگ٬ سید اطہر حسن شاہ بخاری ٬ سید محمد علی گیلانی کی قیادت میں وکلاء نے ڈسٹرکٹ بار ملتان سے چوک کچہری تک احتجاجی ریلی نکالی اور چوک کچہری پر دھرنا دیا ۔

اس موقع پر ہائی کورٹ با ر ایسو سیشن کے صدر شیخ جمشید حیات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یہ تحریک اور ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملتان کے وکلاء کو اعلی عدلیہ میں نمائندگی نہیں ملتی انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جوڈیشل کمیشن کو16 ججوں کی تعیناتی کے لیے نام بھیجے تھے جن میں ملتان کے وکلاء کو وہ نمائیندگی نہیں ملی جو ملنی چاہیے تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لاہور کے بعد ملتان بینچ سب سے بڑا بینچ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بہاولپور اور راولپنڈی کے وکلاء کو تو نمائندگی دے دی گئی مگر ملتان کے وکلاء کے ساتھ سوتیلی ماں کا سا سلوک کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ملتان کے وکلاء کسی بھی طرح اہلیت اور قابلیت میں کسی سے کم نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب نا انصافی بڑھتی ہے تو تقسیم در تقسیم شروع ہو جاتی ہے ۔

اس موقع پر سٹرکٹ بار ملتان کے صدر عظیم الحق پیر زادہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں شیخ جمشید حیات کی تائید کرتا ہوں اور ڈسٹرکٹ با ایسو سی ایشن ملتان ٬ہائیکورٹ بار ایسو سی ایشن کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملتان کے وکلاء کو نمائندگی نہیں ملتی ۔انہوں نے کہا کہ ہم سسٹم کو جام کر دیں گے۔

ملتان کے وکلاء کا ایک کردار ہے اور ہمری وکلاء قابلیت میں کسی بھی طرح کم نہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بالائی پنجاب ٬جنوبی پنجاب کا استحصال کر رہا ہے اور اب استحصال بہت ہو چکا ٬ہم مزید برداشت نہیں کریں گے٬ چیف جسٹس انصاف کی بات کرتے ہیں اور نا انصافی کر رہے ہیں ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اپر پنجاب اور تخت لاہور نے اہل ملتان کو اس قابل نہیں سمجھا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ جاری رہے گا۔ کل بھی ہڑتال ہو گی ٬ پرسوں بھی اور 17 کتوبر کو بھی ۔جب تک ملتان کے وکلاء کو نمائندگی نہیں ملتی اس وقت تک ہماری ہڑتال جاری رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اس وقت تک کوئی فیصلہ نہ کرے جب تک ملتان کے وکلاء کو نمائندگی نہ مل جائے ورنہ دما دم مست کلندر ہو گی ۔اس موقع پر سپریم کورٹ بار ایسر سی ایشن کے سابق وائس چیئر مین سینئر ایڈوکیٹ مرزا عزیر اکبر بیگ نے بھی ہائی کورٹ بار کے موقف کی تائید کی ۔

اس موقع پر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے سابق صدر و سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سید اطہر حسن شاہ بخاری نے کہا کہ لا ہور ہائیکورٹ میں بطور جج ہائیکورٹ انتخاب کرتے وقت ارباب بست کشاد نے تعصب ٬ اقربا پروری ٬ جانب داری اور جنوبی پنجاب کے بے بس ٬ بے کس اور مظلوم و مقہور طبقات پر جبر و استبدادکی چادر دراز کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ میں نمائندگی سے محروم کر کے جس نفرت آمیز اور شرمناک امتیازی سلوک کا ارتکاب کیاہے اس کی مثال ماضی میں کہیںنہیں ملتی ۔انہوں نے مزید کہا کہ تخت لاہور ہمارا استحصال کر رہے ہیں ٬ہماری ان سے جان چھڑائی جائے اور جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنانا چاہیے۔جب تک ملتان کو نمائندگی نہیں ملتی ہماری یہ تحریک جاری رہے گی ۔

متعلقہ عنوان :