بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کی سنگین کارروائیوں میں ملوث مزید 10دہشت گردوں کی سزائے موت کے فیصلوں کی توثیق کردی

جمعرات 13 اکتوبر 2016 17:52

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اکتوبر2016ء) بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کی سنگین کارروائیوں میں ملوث مزید 10دہشت گردوں کی سزائے موت کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے‘ ان دہشت گردوں کو مسلح افواج ‘سکیورٹی فورسز ‘پولیس ‘سویلین‘ پولیو کارکنوں اور این جی او کے ملازمین پر حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ثابت ہونے پر فوجی عدالتوں نے پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جمعرات کو جاری کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق محمد شاہد عمر ولدزمان خان تحریک طالبان پاکستان کا ایک سرگرم رکن تھا‘یہ پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم کی2 خاتون کارکنوں کے علاوہ این جی او کے 11ملازمین اور شہریوں کو قتل کرنے میں ملوث تھا۔

(جاری ہے)

اس نے مسلح افواج ‘سکیورٹی فورسز پر حملوں میں دھماکہ خیز مواد اور جدید اسلحہ استعمال کیا جس میں متعدد قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا اور متعدد زخمی ہوئے۔

ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر محمد شاہد عمر کو سزائے موت سنائی تھی۔ حسین شاہ ولد فضل ہادی تحریک طالبان پاکستان کا ایک سرگرم رکن تھا‘ اس نے مسلح افواج اور سکیورٹی فورسز پردھماکہ خیز مواد اور جدید اسلحہ سے حملے کئے جس کے نتیجے میں میجر مصطفی اور کیپٹن وسیم شہید اور متعد فوجی جوان زخمی ہوئے۔ ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا عتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی تھی۔

ظفر اقبال ولد محمد خان تحریک طالبان پاکستان کا ایک سرگرم رکن تھا‘اس نے مسلح افواج اور سکیورٹی فورسز پر پردھماکہ خیز مواد اور جدید اسلحہ سے حملے کیے جس میں صوبیدار اول خان ‘نائیک عظمت اللہ ‘فرنٹیئر کانسٹبیلری کے اے ایس آئی چنار گل اور سپاہی شفیق شہید ہوئے تھے۔ ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی۔

انور زیب ولد ٹوٹکے تحریک طالبان پاکستان کا متحرک کا رکن تھا ‘اس نے مسلح افواج اور سویلین پردھماکہ خیز مواد اور جدید اسلحہ سے حملے کیے جس میں لیفٹیننٹ کرنل (ر) خاقان افضل ‘ ریٹائرڈ سب انسپکٹر عمر غنی اور متعد سویلین شہید ہوئے تھے۔ ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر مجرم انور زیب کو سزائے موت سنائی تھی ۔عبید الرحمن ولد فضل ہادی تحریک طالبان پاکستان کا متحرک کارکن تھا جو معصوم شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث تھا اور اس نے دھماکہ خیز مواد اور جدید اسلحہ سے حملے کئے۔

ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی۔ شیر عالم ولدحنیف الرحمان تحریک طالبان پاکستان کا متحرک کارکن تھا جس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں پرپردھماکہ خیز مواد اور جدید اسلحہ سے حملے کئے۔ ٹرائل کورٹ میں تما م جرائم کا اعتراف کرنے پر عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی۔ عطاء اللہ ولد محمد سلطان٬ مشتاق خان ولد سعید گل اور اصغر خان ولد ندار خان تحریک طالبان پاکستان کے سرگرم اراکین تھے۔

ان دہشت گردوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پردھماکہ خیز مواد اور جدید اسلحہ سے حملے کئے جس میں متعدد فوجی شہید اور کیپٹن آصف سمیت دیگر فوجی جوان زخمی ہوئے تھے۔ ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر عدالت نے انھیں سزائے موت سنائی تھی۔ شمس القمر ولد شاہ گلبارتحریک طالبان پاکستان کا ایک سرگرم رکن تھا اور وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں‘ پولیس اور سویلینز پر براہ راست حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید اور زخمی ہوئے تھے۔ ٹرائل کورٹ میں تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی۔

متعلقہ عنوان :