تین طلاقیں ٬ مسلم پرسنل لا بورڈ نے لا کمیشن کا سوالنامہ مسترد کر دیا

مودی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے تین طلاقوں کے حق پر نظرثانی کیلئے قائم کیا کمیشن حکومتی ہے ٬ مسترد کرتے ہیں ٬مولانا ولی الرحمان

جمعرات 13 اکتوبر 2016 17:42

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء)بھارت نے مسلم پرسنل لا بورڈ نیتین طلاقیں ایک ساتھ دینے یا نہ دینے سے متعلق لا کمیشن کے سوالنامہ کو فراڈ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق تین طلاقیں ایک ساتھ دی جاسکتی ہیں یا نہیں ٬ مسلم پرسنل لا بورڈ نے لا کمیشن کے سوالنامہ کو فراڈ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے ۔

مولانا ولی الرحمان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے اس معاملے کو اٹھا رہی ہے ۔ انتہا پسند مودی سرکار مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں دخل کرنے کی کوشش لگی ۔ خواتین کو تین طلاقیں ایک ساتھ دینے کے معاملے پر لا کمیشن نے ایک سوالنامہ تیار کیا ہے جسے مسلم پرسنل لا بورڈ نے فراڈ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ۔

(جاری ہے)

جنرل سیکرٹری مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا ولی الرحمان کا کہنا ہے مودی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے تین طلاق کے حق پر نظرثانی کے لیے قائم کمیشن آزادانہ نہیں بلکہ حکومتی کمیشن ہے ۔

انہوں نے کہا بھارتی آئین کے مطابق مسلمانوں کو اپنے دینی احکامات پر عمل کرنے کی آزادی حاصل ہے تاہم مودی سرکار اپنی سیاسی ناکامیاں چھپانے کے لیے اس معاملے کو اٹھا رہی ہے ۔ بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک ساتھ تین طلاقوں کیخلاف موقف اختیار کیا تھا ۔