نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ میں بڑے پیمانے پر کرپشن

وزارت خزانہ کی منظوری کے بغیر ہی افسران اور دیگر ملازمین کی تنخواہوں میں تیس فیصد اضافہ کردیا گیا این آئی سی ایل سے جواب مانگنے کے باوجود انتظامیہ نے خاموشی اختیار کرلی٬کر اچی میں واقع قیمتی بلڈنگ کے خالی فلور دانستہ طور پر کسی کو کرایہ پر نہ دیئے جانے سے دو سال میں ادارے کو بائیس کروڑ روپے کا نقصان

جمعرات 13 اکتوبر 2016 15:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء) نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ این آئی سی ایل سے جواب مانگنے کے باوجود انتظامیہ نے خاموشی اختیار کرلی ۔ این آئی سی ایل کی کراچی میں واقع قیمتی بلڈنگ کے خالی فلور دانستہ طور پر کسی کو کرایہ پر نہ دیئے جانے سے دو سال میں ادارے کو بائیس کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کے چھوٹے کرایہ داروں کے ذمہ اکیس کروڑ روپے بھی واپس نہ لئے گئے کرپٹ مافیا نے ادارے کی چولیں ہلا دیں ۔

(جاری ہے)

سینٹ میں پیش کی گئی سرکاری دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ این آئی سی ایل میں ہونیوالی کرپشن اور بے ضابطگیوں بارے کئی بار انتظامیہ کو خطوط لکھے گئے لیکن ان کا کوئی جواب نہیں دیا گیا حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وزارت خزانہ کی منظوری کے بغیر ہی افسران اور دیگر ملازمین کی تنخواہوں میں تیس فیصد اضافہ کردیا گیا ہے اس طرح دو سال میں ملازمین کو قومی خزانے سے آٹھ کروڑ 33 لاکھ 42 ہزار روپے اضافی ادا کردیئے گئے جب انتظامیہ سے اس کی جواب طلب کیا تو حسب معمول خط کو سرد خانے کی نظر کردیا گیا اس طرح ادارے کی انتظامیہ نے اٹھارہ ریٹائرڈ افسران کو قواعد وضوابط سے ہٹ کر ستر لاکھ چھپن ہزار روپے کی اضافی پنشن ادا کی جا چکی ہے نشاندہی ہونے پر جواب مانگا گیا لیکن انتظامیہ نے اس پر بھی معاملے کو گول کردیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این آئی سی ایل نے ایک پرائیویٹ کمپنی پارکو کے پائپ لائن کو سیلاب اور بارشوں سے 2010ء میں پہنچنے والے نقصان کا کلیم 2013ء میں ادا کیا تاخیر سے ادائیگی کی وجہ سے این آئی سی ایل کو پچاس لاکھ 55 ہزار روپے اضافی ادا کرنا پڑے جس سے ادارہ کو بلاوجہ نقصان اٹھانا پڑا رپورٹ میں استدعا کی گئی ہے کہ این آئی سی ایل سے ان تمام بے ضابطگیوں بارے جواب طلب کو یقینی بنایا جائے اور ذمہ داران کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ( ر ا ش د )

متعلقہ عنوان :