گندم فی بوری کی سرکاری قیمت میں 25 روپے کمی کا فیصلہ حکومت گندم کی قیمت میں کم کرتے وقت آٹے کی قیمت میں کمی کا موقف سامنے لائے گی٬ فلور ملز

جمعرات 13 اکتوبر 2016 15:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 اکتوبر2016ء)فلور ملوں کی جانب سے سرکاری گندم نہ اٹھانے کے باعث حکومت سندھ نے گندم کی فی بوری کی قیمت فروخت میں 25روپے کمی کا فیصلہ کیا ہے ٬اس سلسلے میں سمری تیار کرلی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ صوبے میں گندم کی 14 لاکھ بوریوں کے قریب ذخائر ہیں جبکہ مارچ میں صوبے میں نئی گندم کی فصل مارکیٹ میں ا آجائے گی ٬ جس کے باعث حکومت کو پرانے گندم کے اسٹاک کھپانے ہیں ٬ اس وقت گندم کی بوری کی سرکاری قیمت 3340 روپے ہے اور 25 روپے کم ہونے کے بعد قیمت 3315 روپے ہوجائے گی ٬ تاہم فلور ملوں کا کہنا ہے کہ گندم کی بوری کی قیمت میں 25 روپے کمی کے مثبت اثرات مارکیٹ پر نمایاں نہیں ہونگے ٬ اور نہ ہی آٹے کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

فلور ملوں کا کہنا تھا کہ حکومت گندم کی قیمت میں کم کرتے وقت آٹے کی قیمت میں کمی کا موقف سامنے لائے گی ٬ لیکن فلور ملوں کی اکثریٹ آٹے کی قیمت کم کرنے کو تیا رنہیں ہے ٬ فلور ملوں کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں مقابلے کی پوزیشن زیادہ ہونے کے باعث پہلے ہی کاروبار کرنا مشکل ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ کی درخواست پر محکمہ خوراک نے 25 فلور ملوں کو ’’پی آر‘‘سینٹر بنانے کی اجازت دے دی ہے ٬محکمہ خوراک اندورن سندھ کے گودام مارچ میں آنے والی فصل کے لئے خالی کرنے کے لئے گندم کراچی شفت کرکے ان ’’پی آر‘‘ سینٹر (عارضی گودام) میں محفوظ کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’پی آر‘‘ سینٹر میں ہمیشہ گندم کا گھپلا ہوتا ہے اور ماضی میں بڑے پیمانے پر ’’پی آر‘ سینٹر سے ہزاروں گندم کی بوریاں غائب ہوچکی ہیں ٬جبکہ صارفین کا مطالبہ ہے کہ گندم کی بوری کی قیمت میں کمی آٹے کی قیمت میں کمی سے مشروط کی جائے۔موجودہ صورتحال میں قیمت میں کمی کا فائدہ صرف فلور ملوں کا پہنچے گا٬ دریں اثنا برآمدی گندم مقامی مارکیٹ میں فروخت کرنے پر محکمہ خوراک کی ٹیمیوں نے چھاپہ مار کر سینکڑوں گندم کی بوریاں برآمد کرلی ہیں ٬ برآمدکنندگان جعلی کاغذات پر مقامی مارکیٹ میں فروخت کی گئی گندم پر گھپلے سے 12سو روپے فی بوری کی زرتلافی بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق برآمدگندم ٹریڈرز مقامی میں کھپانے کے لئے ادھار پر بھی فراہم کررہے ہیں۔۔