چینی صدر کے دورہ بنگلہ دیش سے دونوں ملکوں کے تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا٬وزیراعظم شیخ حسینہ واجد

ترقی یافتہ ملک بننے کیلئے ہمیں چین سمیت غیرملکی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے٬چینی حکومت کے ون بیلٹ ون روڈ منصبوبے اور دیگر ترقیاتی منصوبوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون ایک نئی بلندی تک پہنچ جائیگا بنگلہ دیشی وزیر اعظم کا چینی میڈیا کو انٹرویو

جمعرات 13 اکتوبر 2016 14:21

ڈھاکہ/بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا ہے کہ چینی صدر کے دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا٬ ترقی یافتہ ملک بننے کیلئے ہمیں چین سمیت غیرملکی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے٬چینی حکومتکے پیش کردہ ون بیلٹ ون روڈ منصبوبے اور بنگلہ دیش ٬چین ٬بھارت اقتصادی راہداری سمیت ترقیاتی منصوبوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بلا شبہ ایک نئی بلندی تک پہنچ جائیگا۔

چائنہ ریڈیو اٰنٹرنیشنل کے مطابق چینی صدر کے دورہ بنگلہ دیش سے قبل بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ صدر شی جن پنگ کے اس دورے سے دونوں ملکوں کے تعلقات کا نیا باب شروع ہوگا۔دونوں ملکوں کی روایتی دوستی کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور چین باہمی احترام کی بنیاد پر ایک دوسرے کی ترقیاتی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں ٬ پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات کو مسلسل فروغ دے رہے ہیں اور ایک دوسرے کے کلیدی مفادات سے متعلق امور میں ہمیشہ ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش کی حکومت نے چین کی طرح اپنے طویل مدتی ترقیاتی منصوبے مرتب کئے ہیں۔جن کے مطابق بنگلہ دیش 2041ء تک ترقی یافتہ ملک بن جائیگا۔اس مقصد کے حصول کیلئے ہمیں چین سمیت غیرملکی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔چینی حکومت کی پیش کردہ ون بیلٹ ون روڈ اور بنگلہ دیش ٬چین ٬بھارت اقتصادی راہداری سمیت ترقیاتی منصوبوں سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بلا شبہ ایک نئی بلندی تک پہنچ جائیگا۔

متعلقہ عنوان :