امریکہ کی یک طرفہ طور پر میزائل شکن نظام کی تیاری سے عالمی سلامتی کو خطرہ ہے ٬ چین

امریکی اقدام سے نئے دور کے ہتھیاروں کی تیاری کا مقابلہ شروع ہونے کا امکان ہے ٬نمائندہ چینی فوج زائی امریکی میزائل شکن نظام کا نشانہ چین اور روس کی ایٹمی جنگی قوت ہے٬ تاکہ دنیا میں امریکہ کی بالادستی برقراررہے ٬ چین اور روس آئندہ سال مشترکہ طورپر مزائل شکن فوجی مشقیں کریںگی٬روسی فوج کے نمائندہ کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعرات 13 اکتوبر 2016 14:21

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 اکتوبر2016ء) چینی فوج کے نمائندے زائی نے کہا ہے کہ امریکہ کی یک طرفہ طور پر مزائل شکن نظام کی تیاری سے عالمی سلامتی ماحول بڑی حد تک بگڑ گیا ہے اور عالمی و علاقائی اسٹریٹجک توازن کو توڑ دیا گیا ہے۔ امریکی اقدام سے نئے دور کے ہتھیاروں کی تیاری کا مقابلہ شروع ہونے کا امکان ہے جبکہ روسی فوج کے نمائندے نے کہا کہ امریکی مزائل شکن نظام کا نشانہ چین اور روس کی ایٹمی جنگی قوت ہے تاکہ دنیا میں امریکہ کی بالادست حیثیت کو برقرار رکھا جا سکے٬چین اور روس نے جنوبی کوریا میں تھاڈ مزائل شکن نظام کی تنصیب کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ سال دونوں ملکوں کی افوج مشترکہ طورپر دو مزائل شکن فوجی مشقیں کریںگی ٬چائنہ ریڈیوانٹرنیشنل کے مطابق بیجنگ میں منعقد ہونے والے شیان شان فورم میں شریک چینی اور روسی افواج کے نمائندوں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں جنوبی کوریا میں تھاڈ مزائل شکن نظام کی تنیصب کی مخالفت کی ہے اور اعلان کیا کہ دونوں ملکوں کی افوج اگلے سال مشترکہ طورپر دو مزائل شکن فوجی مشقیں کریںگے۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر چینی فوج کے نمائندے زائی جون نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مزائل شکن نظام کی دریافت اور تنصیب سے بڑے ملکوں کے د رمیان تعلقات ٬ عالمی امن و استحکام ٬ تخفیف اسلحہ سمیت امور پر گہرے اثرات ہوتے ہیں۔امریکہ نے بارہا یک طرفہ طور پر مزائل شکن نظام کی تیاری کی جس سے عالمی سلامتی ماحول بڑی حد تک بگڑ گیا ہے اور عالمی و علاقائی اسٹریٹجک توازن کو توڑ دیا گیا ہے۔

امریکہ کے عمل سے نئے دور کے ہتھیاروں کی تیاری کا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔اس مو قع پر روسی فوج کے نمائندے نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یورپ اور ایشیا و بحرالکاہل علاقوں میں امریکی مزائل شکن نظام کی تنصیب کا نشانہ چین اور روس کی ایٹمی جنگی قوت ہے تاکہ دنیا میں امریکہ کی بالادست حیثیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ پریس کانفرنس میں دونوں افواج نے اعلان کیا کہ اگلے سال مشترکہ طورپر دو مزائل شکن فوجی مشقیں کریںگے۔یہ مشقیں کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں ہونگی۔ بلکہ یہ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان اعلی سطحی اسٹریٹجک باہمی اعتماد کا مظہر ہیں۔