22 سالہ ایرانی لڑکی کو شوہر کے قتل کے جرم میں پھانسی

زینب کوکل پھانسی دئیے جانے کا امکان ہے ٬انسانی حقوق تنظیموں کا خدشہ

جمعرات 13 اکتوبر 2016 13:45

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2016ء) انسانی حقوق کی تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران میں اپنے شوہر کو قتل کے الزام میں سزا پانے والی 22 سالہ لڑکی کو جلد پھانسی دے دی جائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق زینب سخاوند کے جیل میں حاملہ ہونے کی وجہ سے ان کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا۔زینب نے مارپیٹ کرنیوالے شوہر سے خلع پانے میں ناکامی پر اسے چھری کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا٬پھر جیل میں ایک شخص سے شادی کی ٬گزشتہ ہفتے اس نے مرے ہوئے بچے کو جنم دیا۔

(جاری ہے)

انسانی حقوق کی تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ زینب کو(جمعہ کو) پھانسی دی جا سکتی ہے۔زینب نے 15سال کی عمر میں گھر سے بھاگ کر حسین سرمادی سے شادی کی ٬پھرتشدد کرنے پر اس سے خلع کامطالبہ کیا ٬پولیس کو شکایت کی ٬گھر والو ں سے رابطہ کیا تاہم اس کی کسی نے نہ سنی جس پراس نے 17سال کی عمر میں شوہر کو قتل کردیا٬اس نے پہلے قتل کااعتراف کیا پھر بیان دیا کہ اس کے شوہر کو اس کے دیور نے مارا تاہم شوہر کے بھائی کے وعدے (کہ اسے سزا ہوگئی تو وہ معاف کردے گا )پراعتراف جرم کیا۔ایران میں رائج قانون کے مطابق مقتول کے رشتہ دارقاتل کو معاف کرنے کا اختیار رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :